لاہور( رپورٹنگ آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی اینڈریسرچ جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ جہانگیرترین نے پارٹی میں اپنا جو تاثربنایا ہواتھا وہ ختم ہو گیا ہے اوراس طرح جہانگیر ترین کا بت بھی ٹوٹ چکا ہے ،سواریاں اکٹھی کرنے سے کوئی پارٹی لیڈر نہیں بن جاتا ، جہانگیر ترین نے جن لوگوں کو اپنے ساتھ ملایا ان کا بے رحمی سے استعمال کیا ،انہوں نے پارٹی کے حقیقی کارکنوں کو نظر انداز کر کے نالائق لوگوں کو اوپر بٹھایا،وزیر اعظم کے ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام پر تیزی سے پیشرفت جارہی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
ایک انٹر ویو میںمیں انہوںنے کہاکہ جہانگیر ترین گروپ کے جو مقاصد تھے اس کا فیصلہ ہو گیا اور اب یہ گروپ ختم ہو گیا ہے ، جہانگیر ترین نے بڑی کامیابی سے یہ چورن بیچا کہ مجھے پارٹی سے کوئی نکال نہیں سکتا ، میرے پاس یہ چوائس ہے کہ میں جب چاہوں اقتدار میں آ جائوں ، اس لئے لوگوں کے ذہن میںیہ تاثر تھا کہ اگرجہانگیر ترین واپس آئیں گے تو شاید انہیں انتقام کا نشانہ بنائیں یا انہیںپارٹی میں کوئی پذیرائی دلوا سکتے ہیں لیکن اب یہ تاثر ختم ہو گیا ہے لہٰذاجہانگیر ترین کا بت بھی ٹوٹ گیا ہے اور وہ ایکسپو ز ہو گئے ہیں ۔
جہانگیر ترین ان لوگوں کو پارٹی میں لے کر آئے جو دوسر ی جماعتوں میں گھومنے کے عادی تھے ، ہمارے 27لوگوں کو ٹکٹ نہیں ملا جوآزاد حیثیت میں کھڑے ہوئے اور کامیاب ہو گئے اور ہمارے ساتھ آ گئے ،جہانگیر ترین جن لوگوں کو لائے وہ نالائق لوگ تھے۔انہوںنے مزید کہا کہ ہمارا کھانے کے تیل کا درآمدی بل سالانہ700ارب روپے ہے ، ہم کسانوںکو فصلوںکی روٹیشن کی جانب راغب کر رہے ہیں، جب کسان مونجی کی فصل لے لیتے ہیں تو اس کے دوران سرسوں لگائیں اور اس کے بعد اپنی مکئی کی فصل لگائیں جس سے 100من پیداوار ملتی ہے ، اسی طرح مونجی کی فصل لینے کے بعد وہاں مٹر لگایا جا سکتاہے اوردنیا میں مٹر کو دال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے یہ بھی جلد تیار ہونے والی فصل ہے اور اس سے مکئی کی کاشت کے وقت پر کوئی اثر نہیں پڑتا ۔