تل ابیب (رپورٹنگ آن لائن )اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، خواہ وہ شاباک کے برطرف سربراہ رونن بار کی طرف سے ہو یا پھر غزہ میں یرغمال قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے.البتہ اس بار نیتن یاہو کو ایک نئی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جو ریٹائرڈ اسرائیلی جنرل یسرائیل زیف کی جانب سے ہے۔
اسرائیلی ٹی وی کی ویب سائٹ پر گذشتہ روز پوسٹ ہونے والے ایک مضمون میں مذکورہ جنرل نے کہا کہ غزہ کی جنگ اپنی ابتدا میں تو ضروری تھی تاہم پھر اسے ایک بے فائدہ سیاسی جنگ میں تبدیل کر دیا گیا۔ یہ ایک منصفانہ جنگ تھی جو دھوکے کی جنگ میں تبدیل ہو گئی۔
اسرائیلی جنرل نے شام پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے بھی نکتہ چینی کی۔ اس نے خبردار کیا کہ یہ حملے لبنانی تنظیم حزب اللہ کی طرف پر مسلح گروپوں کو جنم دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔جنرل زیف کے مطابق صرف فوجی آپریشن کے ذریعے غزہ میں یرغمال اسرائیلی قیدیوں اور فوجیوں کو ان کے گھروں تک واپس لانا اس کے بہت کم امکانات ہیں۔
قیدیوں کی واپسی کے لیے جنگ کا روکا جانا لازم ہے، بصورت دیگر ان کی رہائی کے لیے معاہدے کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔اسرائلی جنرل کے مطابق جنگ کا جاری رہنا نیتن یاہو کے حق میں فائدہ مند ہے کیوں کہ یہ چیز عدالت عظمی میں نیتن یاہو سے پوچھ گچھ کو ملتوی رکھنے میں مدد گار ہو گی۔ اس دوران میں انھیں ذمے داران کو برطرف کرنے کا موقع مل رہا ہے۔