مہنگائی

جنوری میں مہنگائی کی سالانہ شرح دو سال کی بلند ترین سطح 13 فیصد تک پہنچ گئی

لاہور( رپورٹنگ آن لائن)وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی سالانہ شرح دو سال کی بلند ترین سطح 13 فیصد تک پہنچ گئی۔اعدادوشمار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور ٹرانسپورٹ کرایوں نے مہنگائی میں زیادہ اضافہ کیا۔ اس مالی سال پیٹرول، ڈیزل، بجلی اور کھانے پینے کی متعدد اشیا ء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس کے علاوہ صحت، تعلیم اور تفریحی سہولیات بھی مہنگی ہوئیں۔ادارہ شماریات کے مطابق جنوری میں مہنگائی 0.39 فیصد اضافے کے ساتھ 12.96 فیصد تک پہنچ گئی جو جنوری 2020 کی 14.6 فیصد شرح کے بعد دوسری بلند ترین سطح ہے۔

جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح بھی ڈبل ڈیجیٹ یعنی 10.26 فیصد ریکارڈ کی گئی تاہم شہری علاقوں میں مہنگائی 13 فیصد اور دیہی علاقوں میں 12.9 فیصد تک پہنچ گئی۔موجودہ مالی سال کے سات ماہ میں پیٹرول 35 روپے مہنگا ہو کر 148 روپے 57 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 30 روپے 44 پیسے مہنگا ہو کر 145 روپے 38 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ ایل پی جی سلنڈربھی سات ماہ میں اوسط 644 روپے مہنگا ہوا، قیمت 1682 سے 2326 روپے تک پہنچ گئی۔ علاوہ جولائی 2021 سے اب تک گھی 90 روپے، چکن 184 روپے فی کلو مہنگا ہو چکا ہے۔گزشتہ ایک سال سے موازنہ کریں تو ایک سال میں بجلی ٹیرف 56.20 فیصد جبکہ خوراک 12.82 فیصد مہنگی ہوئی ،ٹرانسپورٹ کرائے 23 فیصد سے زیادہ بڑھے،ایک سال میں ہائوسنگ، واٹر، بجلی، گیس 15.5 فیصد مہنگی ہوئی۔

اس دوران کوکنگ آئل 54.33 فیصد، گھی 47.4 فیصد مہنگا ہوا۔ ایک سال میں دال مسور 41.3 فیصد، چنے 24.7 فیصد، دال چنا 15.67 فیصد مہنگی ہوئی. پھل 28.35 فیصد، گوشت 22.38 فیصد مہنگا ہوا۔ اس دوران سبزیاں بھی 11.58 فیصد مہنگی ہوئی۔موٹر فیول کی قیمت گزشتہ سال کی نسبت 36.22 فیصد بڑھ گئی، جوتے 24.47 فیصد، لانڈری 22 فیصد، ریڈی میڈ گارمنٹس 13 فیصد مہنگی ہوئی۔ ایک سال میں تفریحی سہولیات ہوٹل چارجز 13 فیصد بڑھ گئے، صحت 9.15 فیصد، تعلیم 3.17 فیصد مہنگی ہوئی۔