لاہور۔15اگست(زاہد انجم سے) لاہور جنرل ہسپتال کے میڈیکل سٹاف نے پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایمرجنسی کے باہر زچہ و بچہ کو رکشہ میں بروقت طبی امداد کی فراہمی سے دو جانوں کو بچا لیا گیا۔ پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفرنے کار مسیحائی انجام دینے والی لیڈی ڈاکٹر خالدہ اور نرسنگ آفیسر سدرہ کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہتے ہوئے انہیں تعریفی سرٹیفکیٹس دینے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب میاں چوک سے 25سالہ خاتون شکیلہ یعقوب کو اُس کے اہل خانہ رکشہ میں ایل جی ایچ ایمرجنسی لا رہے تھے کہ راستے میں ہی حاملہ خاتون کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور زچگی کا عمل شروع ہو گیا۔
جنرل ہسپتال ایمرجنسی کے باہر پہنچتے ہی اہل خانہ نے لیبر روم میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز کو آگاہ کیا تو انہوں نے وقت ضائع کیے بغیر جان بچانے والی ادویات اور نرسنگ سٹاف کے ہمراہ رکشے میں جا کر زچگی کا عمل مکمل کروایا۔ کامیاب زچگی کے عمل کی بدولت زچہ شکیلہ کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی تاہم بعدازاں ڈاکٹرز نے دونوں ماں بیٹی کو فوری طور پر ایمرجنسی میں منتقل کر دیا جہاں وہ ڈاکٹرز کی نگہداشت میں ہیں اور رو بصحت ہیں۔
شکیلہ یعقوب کے اہل خانہ نے انسانیت کی خدمت کی عظیم مثال قائم کرنے پر ہسپتال انتظامیہ اور ہیلتھ پروفیشنلز اورو دیگر سٹاف کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ایل جی ایچ ڈاکٹر فریاد حسین نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت کے مطابق مریضوں کو مفت طبی سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں اور ہسپتال آنے والے مریضوں کی جان بچانے والے علاج معالجے کے لئے ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس راؤنڈ دی کلا ک چاک و چوبندرہتے ہیں۔ ڈاکٹر فریاد حسین نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ ایسی خواتین جو حاملہ ہیں اور ایام زچگی سے گزر رہی ہیں اپنی صحت کا خیال رکھیں اور بلا تاخیر ہسپتال پہنچنے کی کوشش کریں تا کہ بروقت طبی امداد مل سکیں اور لائف رسک کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال آنے والے شہریوں کی جان بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنا اور آخری حد تک اقدامات کرنا ہی ایک ڈاکٹر کا فرض ہے اور لاہور جنرل ہسپتال کا تما م عملہ، پیرا میڈکس اور ڈاکٹر اپنے اس فرض سے بخوبی واقف ہیں جس کی انجام دہی میں کسی قسم کی کوئی ٖغفلت نہیں برتی جائے گی۔