جنرل ہسپتال

جنرل ہسپتال میں مریضہ کا کھڑکی سے کودنے کا واقعہ، پرنسپل نے 5رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی

لاہور(زاہد انجم سے) جنرل ہسپتال میں جمعتہ المبارک کی صبح گائنی وارڈ میں ایک خاتون سدرہ افضل کے کھڑکی سے چھلانگ لگانے کے افسوسناک واقعہ کا پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے فوری نوٹس لے لیا ہے اور اس معاملے کی چھان بین اور حقائق کو سامنے لانے کے لئے پروفسیر آف یورالوجی پروفیسر خضر حیات گوندل کی سربراہی میں 5رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جس میں ڈاکٹر محمد کریم اللہ، ڈاکٹر اعجاز حسین ود،ڈاکٹر شبنم محمد علی اور ڈاکٹر سید جعفر حسین شاہ بطور ممبران شامل ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق 22سالہ سدرہ افضل کے ہاں ضلع قصور کے نجی ہسپتال میں بڑے آپریشن (سی سیکشن) سے تیسری بچی پیدا ہوئی جہاں اُس کی حالت بگڑنے پر اُس کے اہل خانہ اسے 18ستمبر کو لاہور جنرل ہسپتال لے آئے جہاں 22ستمبر جمعتہ المبارک کی صبح واش روم جانے کے بہانے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی۔ اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈاکٹرز اور متعلقہ عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور مذکورہ خاتون کو تشویشناک حالت میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کی ایمرجنسی میں داخل کروا دیا گیا۔

حقائق کے مطابق اس خاتون کو 18ستمبر کو جنرل ہسپتال کے لیبر روم میں لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اس کا تفصیلی معائنہ کیا اور کیے گئے ٹیسٹوں کی روشنی میں دوبارہ آپریشن کرتے ہوئے اُس کے پیٹ سے دو لیٹر مواد (خون و پانی) نکالا گیا۔ ایم ایس پروفیسر ندرت سہیل کا کہنا تھا کہ مریضہ سدرہ افضل کی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں اس کے ساتھ فیملی کی دو خواتین کو بھی دیکھ بھال کے لئے رہنے کی اجازت دی گئی۔سدرہ افضل کی حالت بہتر ہونے پر اسے 20ستمبر کو دوبارہ لیبر روم منتقل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ خاتون در حقیقت تیسری بچی کی پیدائش کے باعث افسردہ رہنے لگی تھی جہاں اُس نے گزشتہ روز انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے کھڑکی سے چھلانگ لگا دی۔ پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر الفرید ظفر نے یقین دلایا ہے کہ اس معاملے کی پولیس تفصیلی چھان بین کرے گی اور اُن حقائق کو ضرور سامنے لایا جائے گا جو اس افسوسناک واقعہ کے باعث بنے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مریضہ سدر ہ افضل کی پہلی دو بیٹیا ں بھی بڑے آپریشن کے ذریعے ہی پیدا ہوئی تھیں اور یوں اسے بار بار علاج معالجے کا بھی سامنا تھا۔