لاہور(رپورٹنگ آن لائن) پنجاب پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن جنرل ہسپتال و پی آئی این ایس کا ہنگامی اجلاس رانا محمد پرویز کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں ایسوسی ایشن کے عہدیدان امانت علی، وارث آفتاب، سجاد خان، عرفان گڈو، مجید راج، ابرار اور حنیف سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں صدر رانا محمد پرویز نے جنرل ہسپتال کی پولیس چوکی میں صرف ایک کانسٹیبل کی تعیناتی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال انتہائی حساس جگہ ہوتی ہے، دونوں ہسپتالوں میں مریضوں، لواحقین اورطبی عملے کے علاوہ روزانہ 25ہزا ر سے زائد لوگ یہاں آتے ہیں جن کی سکیورٹی کے لئے صرف ایک کانسٹیبل کی تعیناتی انتہائی مضحکہ خیز ہے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں پولیس کا گشت نہ ہونے کے برابر ہے اورڈاکٹرز،نرسنگ ہاسٹل، رہائشی کالونی،مریض اور لواحقین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
رانا محمد پرویز نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی سے مطالبہ کیا کہ ہسپتال کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے اورسب انسپکٹر سمیت12کانسٹیبل کو بلا تاخیر تعینات کیا جائے۔
اجلاس کے شرکاء نے سروس لائن پر ریڑھیوں، ٹھیلوں اور رکشوں کی بھرمار پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ تجاوزات کا خاتمہ کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے اور اس اہم مسئلے کی طرف توجہ کرے جس کی وجہ سے ہسپتال آنے والے لوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔
رانا محمد پرویز نے کہا کہ گزشتہ رات بھی پنز سے ایک جعلی ڈاکٹر ہسپتال کے سکیورٹی عملے نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے پکڑا ہے جبکہ آئے روز ایسے واقعات سے مریض اور اُن کے لواحقین بھی خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔انہوں نے جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کرنے والے سکیورٹی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی اور اُن کے لئے نقد انعامات کا اعلان کیا۔
رانا محمد پرویز نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ہسپتال میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور عملے کے ساتھ لڑائی جھگڑے سے گریز کریں تاکہ ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف یکسوئی کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دے سکے۔