سراج الحق

جماعت اسلامی کا بجلی بلوں کیخلاف چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے دینے کا اعلان

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی نے کہا بجلی بلوں کی وجہ سے لوگوں کے رنگ زرد پڑ گئے، فیصلہ کیا ہم چاروں گورنر ہاؤسز کے باہر دھرنے دیں گے اور احتجاج کریں گے۔

سراج الحق نے کہا ملک میں سانس لینا مشکل ہوگیا، خدشہ ہے سانس لینے پر ٹیکس نہ لگ جائے، 24 کروڑ پاکستانی آئی پی پیز کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی کا بل ادا کریں گے، اعلان ہوا ہے جن لوگوں نے بل ادا نہیں کئے ان کے میٹر کاٹ دیئے جائیں گے، ہم کسی بھی کمپنی کو لوگوں کے میٹر اتارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا ان کا میٹر ریڈر کسی بنگلے، جاگیردار یا سرمایہ کار کے دروازے پر دستخط نہیں دے سکتا، غریب اور مظلوم لاوارث نہیں، اس کے وارث ہیں، ہم کہتے ہیں چوری کے دروازے بند کرو، لائن لاسز کا بوجھ عوام پر نہ ڈالو۔

سراج الحق نے مزید کہا ہماری جدوجہد ظلم اور استحصال کے خلاف جاری رہے گی، انہوں نے قوم کا سودا کیا ہے، جماعت اسلامی نے وائٹ پیپر لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، بھارت نے چاند پر قدم رکھا اورہماری حکومت نے ہمارے کندھوں پر قدم رکھا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا آئی پی پیز معاہدوں کا 100 فیصد فائدہ کرپٹ اشرافیہ کو ہے، ہم ان معاہدوں کو مسترد کرتے ہیں، معاہدوں کی تفصیل لیں گے اور اس کے خلاف سپریم کورٹ میں جائیں گے، چوری آپ کریں اور بل ہم ادا کریں، یہ نظام نہیں چلے گا، آئی پی پیز کے معاہدوں کا نقصان عوام کو ہورہا ہے۔

سراج الحق نے کہا ملک بھر میں کی جانے والی ہڑتال نے پیغام دیا ہے ان معاہدوں کو نہیں مانتے جو سابق حکومتوں نے کئے، وزارت عظمیٰ کا ہنی مون ابھی جاری ہے، ہمارے پڑوسی ممالک میں بجلی پاکستان سے سستی ہے، حکومت کا ارادہ بجلی کا فی یونٹ 90 روپے کرنے کا ہے، یہاں پٹرول اور ڈیزل مافیا کا راج ہے۔