لاہور ہائیکورٹ

جعل سازی سے1947میں متروکہ کی زمین الاٹ کروانے کے ا لزام پر10 لاکھ روپے جرمانہ عائد

لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے 1947 میں جعل سازی سے 3 ہزار سے زائد کنال متروکہ کی زمین الاٹ کروانے والوں پر10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا،عدالت نے درخواست گزاروں کا 1947 میں اندر سنگھ سے کیا گیا بعیانہ بھی غیرقانونی قرار دے کر کالعدم کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے بڑے رقبے پر قبضے کے خلاف 28 صفحات کا تحریری حکم جاری کردیا۔ درخواست گزارمزمل خان،انور خان نے زمین کا انتقال خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے اندر سنگھ سے لیا گیا بعیانہ بھی غیر قانونی قرار دے دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق اس نے اندر سنگھ سے 1947 سے نیک نیتی کے ساتھ زمین خریدی تھی جبکہ ریکارڈ کے مطابق اندر سنگھ قیام پاکستان سے پہلے ہی بھارت منتقل ہوگیا تھا۔ فیصلے میں یہ بھی درج ہے کہ آغا مزمل خان نے سول کورٹ سے جعل سازی سے فیصلہ جاری کروایا جس سے ثابت ہوا کہ جعل سازوں نے اندر سنگھ کا جعلی مختار نامہ پیش کیا۔ تقسیم کے وقت اکثر ہندوں اور مسلمانوں نے اپنی اپنی جائیدادیں چھوڑ دی تھیں۔

فیصلہ میں کہا گیا کہ تنازعہ یہی تھا کہ 3 ہزار سے زائد زمین متروکہ وقف املاک بورڈ کی ہے یا نہیں؟۔حکومت نے متروکہ وقف املاک بورڈ کا قانون زمینی فراڈ روکنے کے لیے بنایا۔ 28 فروری 1947 سے ایسی اراضی کو متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمین تصور کیا جاتا ہے اور درخواست گزار اندر سنگھ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرسکتے ہیں۔ عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزاروں پر 10 لاکھ رو پے جرمانہ عائد کردیا۔