جعلساز کسٹم میں ہیں ایکسائز میں نہیں۔ڈائریکٹر ایکسائز کا وفاقی محکمے کو جرات مندانہ خط

رپورٹنگ آن لائن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور کے ڈائریکٹر شاہد علی گیلانی نے جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے وفاقی محکمہ کسٹمز کو واضح کیا ہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن میں مبینہ طور پر ہونے والی بدعنوانی اور جعلسازی کا تعلق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور ریجن سی سے نہیں ہے ۔

بلکہ محکمہ کسٹمز کے اندر موجود کرپٹ عناصر کا ہے۔ انہوں نے کلکٹر کسٹم لاہور کو لکھے خط میں آگاہ کیا ہے کہ ملزمان نے WebOC (ویب بیسڈ ون کسٹمز) سسٹم کے ذریعے جعلسازی کی یے جس کی ڈومین کسٹم حکام کے پاس ہے نہ کے ایکسائز ریجن سی کے۔

ڈائریکٹر ریجن سی لاہور نے کلکٹر کسٹم کو آگاہ کیا کہ وہ لاہور سے رجسٹرڈ ہونے والی تین درجن مشکوک گاڑیوں کی رجسٹریشن 10 جولائی کو ہی معطل کر چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، WebOC سسٹم جو کہ وفاقی بورڈ آف ریونیو (FBR) کے تحت چلتا ہے، اس کی جعلی انٹریز کے ذریعے لاہور سمیت دیگر شہروں میں نان کسٹم اور سمگلڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی جا رہی تھی۔ جس کے خلاف کسٹم اور ایف آئی اے حکام نے مقدمات درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کررکھی ہے۔

جس میں ایکسائز پنجاب کے ملازمین کو بھی زمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے تاہم ڈایریکٹر ایکسائز ریجن سی لاہور شاہد علی گیلانی کے اس جرات مندانہ خط کو لیکر ایکسائز ملازمین خوش اور مطمئن ہیں اور انہیں پہلی بار تحفظ کا احساس ہوا ہے۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے لاہور ریجن سی کے ایک سینیئر ایم آر اے کا کہنا تھا کہ “ڈائریکٹر ریجن سی کا یہ قدم نہ صرف صوبائی محکمہ کی ساکھ بچانے کا ہے بلکہ وفاقی اداروں کو بھی اپنے گھر کو صاف کرنے کی تنبیہ ہے۔ اگر کسٹمز نے تعاون نہ کیا تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔”