اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سپیکر قومی اسمبلی کو ایک اور خط میں کہا ہے کہ بطور اپوزیشن لیڈر میں نے بلز پر اتفاق راے کیلئے جامع تجاویز دیں، بدقسمتی سے آپ نے ان تجاویز کا احترام نہیں کیا،آپ کا جواب نہ دینا شکوک وشبہات کو جنم دیتا ہے اور آپ کے ارادوں کو ظاہر کرتا ہے، آپ کے جانب دارانہ رویے نے آپ پر ہمارا اعتماد ختم کردیا ہے، اپنی پوزیشن واضح کریں مختصر نوٹس پر مشترکہ اجلاس کیوں بلایا گیا، انتخابی قوانین سے متعلق قانون سازی ماضی میں کبھی اس طرح یکطرفہ طور پر نہیں کی گئی ۔
بدھ کو پارلیمنٹ میں متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ وفد نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی جس میں متحدہ اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کو قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا خط پہنچایا ۔اپوزیشن وفد میں شیری رحمن، سید خورشید شاہ، سردار ایاز صادق، اعظم نزیر تارڑ شاہد اختر علی، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب شامل تھیں۔
خط کے متن میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے لکھا کہ میں آپ کے پہلے خط کے مندرجات سے متفق تھا کہ قومی اہمیت کے معاملات اتفاق رائے سے حل ہوں ،بطور اپوزیشن لیڈر میں نے بلز پر اتفاق راائے کیلئے جامع تجاویز دیں، بدقسمتی سے آپ نے ان تجاویز کا احترام نہیں کیا،آپ کا جواب نہ دینا شکوک وشبہات کو جنم دیتا ہے اور آپ کے ارادوں کو ظاہر کرتا ہے، آپ کے جانب دارانہ رویے نے آپ پر ہمارا اعتماد ختم کردیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ آج کے مشترکہ اجلاس میں اپنی پوزیشن واضح کریں مختصر نوٹس پر مشترکہ اجلاس کیوں بلایا گیا، انتخابی قوانین سے متعلق قانون سازی ماضی میں کبھی اس طرح یکطرفہ طور پر نہیں کی گئی، انتخابی قوانین ہمیشہ وسیع تر مشاورت اور اتفاق رائے سے بنائے جاتے ہیں ۔