لاہور(رپورٹنگ آن لائن )امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بنوں کینٹ میں دہشت گردی اور دھماکے میں بے گناہ انسانوں بالخصوص بچوں کی شہادتوں قابل مذمت ہے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات نے ہر محب وطن شخص کو دل گرفتہ اور رنجیدہ کردیا ہے.
ملک میں اربابِ اقتدار و اختیار امن و امان کے قیام میں ناکام ہو چکے ہیں، دہشت گردی کے واقعات کا تسلسل سیکورٹی اداروں کو لئے بڑا چیلنج ہے،اس اہم مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو باہمی اختلافا ت بھلا کر مشترکہ حکمت عملی پر یکسو ہونا پڑے گا۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بنوں کینٹ میں دہشت گردی کے واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اس عفریت پر قابو پانے میں مکمل بے بس اور ناکام نظر آ رہی ہیں۔ دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے بچوں کے خاندانوں کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا جائے اور دہشت گردوں کا سراغ لگا کر ان کا قلع قمع کیا جائے۔ابھی دارلعلوم حقانیہ کا زخم تازہ تھا کہ بنوں کینٹ کا واقعہ ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کے اندرونی حالات تشویش ناک نظر آتے ہیں۔
بلوچستان کی حالت ہمارے سامنے ہے جس طرح اس معاملہ کو ہینڈل کیا جارہا ہے وہ تسلی بخش نہیں، ملک کے اندر امن و امان کو قائم کرنے اور حالات سازکار بنانے کے لیے حقیقی الیکشن سے حقیقی لیڈر شپ سامنے آنی ضروری ہے۔ ان حالات میں معاملہ فہمم اور دوراندیش لیڈرشپ کی ضرورت ہے جو بدقسمتی سے اس وقت پاکستانی قوم کو میسر نہیں۔لمحہ موجود میں سیاسی قائدین اسطرح کی بصیرت سے کلی محروم ہیں۔
اگر بصیرت ہوتی تو ہم اپنے ہمسایہ ممالک’ایران اور افغانستان سے بگاڑ کر جی نہ رہے ہوتے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ قوم اور ملک مزید انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا۔پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات، فسادات پیدا کرکے بداعتمادی پیدا کرنا، ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کرنا بھارت کا ایجنڈا ہے اور وہ اپنا کام کر رہا ہے ۔
محض خوارج کا نام لے لینا کافی نہیں بلکہ ان کے پشت پناہی کرنے والی اصل قوتوں کو بھی سامنے لایا جائے ۔ پاکستان میں وہ کون لوگ ہیں جو ملک کو تباہ و برباد کرنے والوں کے سہولت کار ہیں سب کو نے نقاب کرنے کی ضرورت ہے ۔