تیونس کے وزیراعظم برطرف

تیونس کے دستور کے مطابق فیصلے کیے،حکومت کا تختہ نہیں الٹا، صدرقیس سعید

واشنگٹن /تیونس سٹی (رپورٹنگ آن لائن )تیونس کے صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ انھوں نے دستور پر عمل درآمد کرتے ہوئے حالیہ فیصلے کیے ہیں اور انھوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ایسا نہیں کیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اسلامی جماعت النہضہ کے حامیوں کوجاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے عوام پرزوردیا کہ وہ پرامن رہیں اور کسی اشتعال انگیزی کا جواب نہ دیں۔انھوں نے کہاکہ میں تونسی عوام پر زوردوں گا کہ وہ سڑکوں پر نہیں نکلیں کیونکہ کسی قوم کو سب سے زیادہ جس خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے، وہ اس کا اندرونی دھماکا ہی ہوسکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جنھوں نے انقلاب کو لوٹ مار میں تبدیل کردیا اور عوام کی منشا کے ساتھ ڈکیتی کی گئی ہے۔

ادھرامریکا نے تونس میں رونما ہونے والے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہارکیا اور ملک میں امن وامان برقرار رکھنے کی ضرورت پر زوردیا ۔وائٹ ہائوس کی خاتون ترجمان جین ساکی نے ایک نیوزبریفنگ میں کہا کہ امریکا تونس کی سینئر قیادت سے رابطے میں ہے۔جین ساکی نے کہا کہ وائٹ ہائوس نے ابھی یہ طے نہیں کیا ہے کہ آیا تونس میں حکومت کے خلاف بغاوت برپا کی گئی ہے اوراس کا تختہ الٹا گیا ہے۔وہ امریکی محکمہ خارجہ کے قانونی تجزیے کا منتظر ہے،اس کے بعد وہ تونس میں وزیراعظم کی برطرفی کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گا اور صدر کے اقدام کو کوئی نام دے گا۔