اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی کو وزارت خزانہ ، وزیر انچارج برائے وزیر اعظم آ فس و دیگر حکام نے تحریر ی جوابات میں آ گاہ کیا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران بینکوں کی جانب سے کل 53 ارب 56 کروڑ روپے کے قرضے معاف کے گئے، اب تک کامیاب جوان پروگرام کے تحت 14127افراد میں 17.64ارب روپے کی رقم قرضہ کے طور پر تقسیم کی گئی ہے، پنجاب میں 10407افراد کو13.10ارب روپے ، سندھ میں 1991افراد کو2.60 ارب روپے، خیبر پختو نخوا میں1319افراد میں1.2ارب روپے، وفاق میں197افراد کو0.46ارب روپے قرضہ ادا کیا گیاجبکہ گلگت بلتستان میں 121افراد کو0.10ارپ روپے ، بلوچستان میں 72افراد کو 0.11ارب روپے اور آزاد کشمیر میں 65افراد کو0.07ارب روپے ادا کئے گئے۔
جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا ، رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ کے سوال پر تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ مالی سال 2019-20میں کراچی سے ایف بی آر کے دفاتر کی جانب سے 22 کھرب 23 ارب 37کروڑ روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا جبکہ مالی سال 2020-21میں 27 کھرب 37 ارب 38 کروڑ روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا،رکن اسمبلی ظل ہماکے سوال پر تحریری جواب میں وزیر انچارج برائے وزیر اعظم آفس نے ایوان کو بتایا کہ 25اگست 2021تک کامیاب جوان پروگرام کے تحت 14127افراد میں 17.64ارب روپے کی رقم قرضہ کے طور پر تقسیم کی گئی ، پنجاب میں 10407افراد کو13.10ارب روپے ، سندھ میں 1991افراد کو2.60 ارب روپے، کے پی کے میں1319افراد میں1.2ارب روپے، فیڈرل میں197افراد کو0.46ارب روپے قرضہ ادا کیا گیا۔
گلگت بلتستان میں 121افراد کو0.10ارپ روپے ، بلوچستان میں 72افراد کو 0.11ارب روپے اور آزاد کشمیر میں 65افراد کو0.07ارب روپے ادا کئے گئے۔ وزارت اقتصادی امور نے ایوان کو تحریر ی جواب میں بتایا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران ہمارے ملک میں تعلیمی شعبے کو بہتر کرنے کے لیئے جرمنی اور جاپان کی جانب سے 27.64ملین ڈالرز کے کل فنڈز فراہم کیئے گئے ،
رکن اسمبلی برجیس طاہر کے سوال پر تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کوبتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران بینکوں کی جانب سے کل 53 ارب 56 کروڑ روپے کے قرضے معاف کے گئے ، 2020میں بینکوں کی جانب سے معاف کئے گئے قرضوں کی رقم 33 ارب 18 کروڑ روپے ہے، 2019 میں 10ارب 88کروڑ روپے کے قرضے معاف کئے گئے جبکہ 2018میں 9ارب 49کروڑ روپے کے قرضے معاف کئے گئے