بغداد (رپورٹنگ آن لائن)ترکی کی جانب سے عراق کی سرحدی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ عراقی پارلیمنٹ میں سیکورٹی اور دفاع کی کمیٹی کے سربراہ محمد رضا آل حیدر نے ترکی کی عسکری مداخلت پر ناراضی اور غصے کا اظہار کیا ہے اورکہاہے کہ ترک فوج نے حد سے تجاوز کرتے ہوئے سرحدی پٹی کے اندر تقریبا 15 کلو میٹر تک قبضہ کر لیا۔
عراقی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جاری بیان میں آل حیدر نے مزید بتایا کہ ترکی سابقہ سیکورٹی سمجھوتے کا سہارا لے رہا ہے جس میں سرحدی پٹی کے اندر پانچ سے سات کلومیٹر تک داخلے کی اجازت طے پائی تھی۔
کمیٹی کے سربراہ کے مطابق عراق کسی بھی ملک کی جانب سے عراق کی خود مختاری کی دھجیاں اڑانے اور اس کی سرزمین کے اندر فضائی بم باری کی کارروائیاں کرنے کو یکسر مسترد کرتا ہے۔
ساتھ ہی عراقی حکام اپنی سرزمین پر ایسے مسلح گروپوں کے وجود کو بھی مسترد کرتے ہیں جو کسی پڑوسی ملک کو حملوں کا نشانہ بنائیں۔یاد رہے کہ ترکی جانب سے شمالی عراق میں زمینی اور فضائی فوجی آپریشن کا آغاز جون کے وسط میں ہوا تھا جب ترکی نے اپنی افواج کو فضائی راستے شمالی عراق منتقل کیا۔
اس تاریخ کے بعد سے خود مختاری کی خلاف ورزیوں اور حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس نے سرحدی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ غصے میں بپھری بغداد حکومت نے ترکی کے سفیر کو دو بار طلب کر کے احتجاجی یادداشت حوالے کی۔