لاہور (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا 30سے 31فیصد ووٹ بینک ہے او ریہ کسی کی خواہش پر ختم نہیں ہو سکتا ، حکومت کی کامیابیوں کے نتیجے میں انشا اللہ آئندہ عام انتخابات میں اس میں مزید اضافہ ہوگا،
مسلم لیگ (ن) اپنے دور کے گروتھ ریٹ کا ڈھنڈورا تو پیٹتی ہے لیکن قوم کو یہ بھی بتائے کہ جب تحریک انصاف کو حکومت ملی تو اس وقت کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ اور قرضوں کا بوجھ کس سطح پر تھا ،کورونا وباءسے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال کے باوجود حکومت منشور کے مطابق وعدوں کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے ۔
اپنے ایک بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباءآنے سے پہلے غیر جانبدار عالمی ادارے یہ کہہ رہے تھے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں سفر شروع کر چکی ہے اور اسی وجہ سے کئی دہائیوں سے اقتدار کی باریاں لینے والی مسلم لیگ(ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کی راتوں کی نیندیں اڑی ہوئی تھیں۔ کورونا وائرس کی وباءکے باوجود حکومت نے صنعت، زراعت، ایس ایم ایز اور تعمیراتی شعبے کےلئے تاریخ پیکج دیا ہے اور انشا اللہ اس سے ہماری معیشت کا پہیہ جلد اپنی پوری رفتار سے گھومے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ حکومت مہنگائی اور ذخیرہ کوروکنے کے لئے قانون سازی کر رہی ہے ، کنزیو مر پرائس انڈیکس اور سنسیٹو پرائس انڈیکس میں کمی ہوئی ہے ، گراں فروشوں کو نکیل ڈالنے کےلئے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔
ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی گزشتہ چھ اور مسلم لیگ (ن) چار دہائیوں سے حکومتوں میں ہے لیکن عمران خان کی 22سال کی انتھک جدوجہد کی وجہ سے تحریک انصاف کا ووٹ بینک 30سے31فیصد ہے اور ہرگز کسی کی خواہش پر ختم نہیں ہو سکتا بلکہ انشا اللہ آئندہ عام انتخابات میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔