اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت تعمیراتی شعبے میں انقلاب برپا کرے گی۔
دسمبر تک اس شعبے میں 400ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ تعمیراتی شعبے میں جو پراجیکٹ شروع ہونے جارہے ہیں حکومت اس پر سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر ایک روڈ شو کرے گی تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں کو اس کی ترغیب دی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی آئی ڈی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تعمیرات ایک ایسا شعبہ ہے جس کے اثرات تمام شعبوں پر پڑتے ہیں۔ لوگوں کو روزگار ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت ملک کے نامور سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی جس میں عتیق کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، حسن بخشی اور دیگر نے شرکت کی۔
ان سرمایہ کاروں کی جانب سے بہت اہم تجاویز سامنے آئیں جن پر عمل کیا جائےگا۔ وزیراعظم نے ہدایات جاری کیں کہ اس طرح میٹنگز ہفتے میں دوبار ضروری ہونی چاہیے تاکہ ہمیں پتہ چلے کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔ میٹنگ میں اسٹیٹ بنک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے بھی خصوصی شرکت کی۔ انہوںنے بنکنگ سیکٹر میں قرضے کن شرائط پر دیے جائیں گے کے حوالے سے اپنی تجاویز دی ہیں۔
میٹنگ میں ایف او سی اور دیگر تمام مسائل پر لاحاصل گفتگو ہوئی۔ وزیراطلاعات نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے دنیا کی معیشت تباہ ہوگئی مگر اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کے لوگ اس سے زیادہ متاثر نہیں ہوئے۔ ہم پر اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی رہی۔ ایسا موقع پر احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور اب 203ارب روپے مستحق خاندانوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں۔
اس پروگرام کے تحت 1کروڑ 69لاکھ خاندانوں کو رقوم بانٹی جائیں گی۔ کورونا کے دوران عالمی سطح پر ہمارے پروگرام کی شفافیت کو سراہا گیا کہ جس نے اتنی تیزی سے مستحق خاندانوں میں رقوم تقسیم کی۔ احساس پروگرام سیاسی بنیادوں پر نہیں۔ اس میں بلا تفریق ضرورت مند خاندانوں کو رقوم کی تقسیم کی گئی۔ اس کی بہترین مثال سندھ ہے جو احساس پروگرام کے تحت سب سے زیادہ مستفید ہو رہا ہے۔
احساس پروگرام کے تحت 31 فیصد رقوم سندھ کے مستحق پاکستانیوں کو دی گئی۔ اس کی شفافیت کا اندازہ اس بات سے لگا ہے کہ وزیراعظم اپنی مرضی سے نہ کسی فرد کی اس پروگرام میں انٹری کر سکتے ہیں اور نہ نکال سکتے ہیں۔ ہم نے سفارش سے بالاتر ہو کر میرٹ پر کام کیا ہے۔