جنرل ہسپتال

تاجر برادری نے جنرل ہسپتال مریضوں کیلئے پروفیسر خضر حیات گوندل کو عطیہ دیا

لاہور(زاہد انجم سے) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ خلقِ خدا کی خدمت بالخصوص دکھی انسانیت کے کام آنے سے بڑی کوئی اور عبادت نہیں،صاحب ثروت افرا د ہمیشہ اس شعبے میں پیش پیش رہے ہیں اور انہوں نے دل کھول کر مریضوں کی خدمت کے لئے ہسپتالوں سے تعاون کیا ہے جس پر ہم اُن سے تشکر کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کا مالی تعاون علاج معالجے کی سہولیات میں اضافہ کیلئے نیک شگون ہے جسے ہر حال میں فروغ ملنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر الفرید ظفرنے انجمن تاجران بیڈن روڈ کی جانب سے جنرل ہسپتال شعبہ یورالوجی کے آپریشن تھیٹر میں ڈاکٹرز،نرسز اور مریضوں کے استعمال کے لئے اعلیٰ کوالٹی کا لاکھوں روپے مالیت کا کپڑا پروفیسر خضر حیات گوندل کو عطیہ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم، ڈاکٹرز اور مخیر کاروباری شخصیات ملک منیر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

پروفیسر خضر حیات گوندل کا کہنا تھا کہ عطیہ کیے جانے والے اس نئے کپڑے سے آپریشن تھیٹرز کیلئے 500شیٹس اور ہیلتھ پروفیشنلز کیلئے 250گاؤنز بنائے جاسکیں گے جس سے نہ صرف سرجری کے مریضوں کو فائدہ حاصل ہوگا بلکہ ڈاکٹرز اور مریض ہر قسم کے انفیکشن سے بھی محفوظ رہ سکیں گے۔ انجمن تاجران کے رہنما ملک منیر نے تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے ایل جی ایچ شعبہ یورالوجی کو ماڈل قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں میں اس طرز کے جدید سہولتوں سے مزئین وارڈز بنائے جائیں جس سے مریض اور تیماردار دونوں مطمئن نظر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کا مقصد دکھی انسانیت کی خدمت کرنا اور اللہ کی مخلوق کو راضی کرنا ہے۔ جس سے اطمینان قلب اور ذہنی و جسمانی سکون حاصل ہوگا اور ہم سب کے چہروں پر رونقیں بحال ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ہسپتال کو تاجر برادری آئندہ بھی عطیات دیتی رہے گی کیونکہ یہاں عطیہ کیے جانے والی اشیاء کا بہترین استعمال یقینی بنایا جاتا ہے۔ ایم ایس ڈاکٹر خالد بن اسلم نے تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد پورے کرنا عبادت کا درجہ رکھتی ہے کیونکہ یہ عمل اللہ تعالیٰ کو انتہائی پسند ہے اور رب کے دئیے ہوئے رزق سے حصہ دینا بڑے اعزاز کی بات ہے۔

پرنسپل پی جی ایم آئی کا کہنا تھا دکھی لوگوں کے کام آنا اور اُن کی مدد کرنے کا احساس ہر انسان میں نہیں ہوتا یہ انمول لوگ ہوتے ہیں جو یہ جذبہ رکھتے اورانسانیت کی قدر جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کی جانب سے دئیے گئے عطیات کی ایک ایک پائی کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا اور اسے مریضوں کی فلاح و بہبود پر مکمل ایمانداری کے ساتھ صرف کیا جائے گا۔