ملتان (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر جمعیت علماءاسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فرانس کے ساتھ تعلقات فی الفور منقطع کئے جائیں، بیساکھیوں کے سہارے پرکھڑی حکومت نے پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی، پی ڈی ایم کے آئندہ جلسوں کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں، جلسوں میں سب نے دیکھ لیا کہ بڑی تعداد میں عوام نے حکومت سے بےزاری کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ پی ڈی ایم کا ہر جلسہ پہلے جلسے سے زیادہ ریکارڈ بنائے گا،
تفصیل کے مطابق جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے پوری امت مسلمہ میں تشویش ہے اور مسلمانوں کے دل دکھے ہیں جبکہ وقت نے ثابت کر دیا کہ مسلمان شدت پسند نہیں ہیں، مغربی ممالک شدت پسند ہیں، پاکستان اس حوالے سے جذبات پائے جاتے ہیں، اس حوالے سے عوام کا احتجاج بھی جاری ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ فرانس سے تمام کاروباری سرگرمیاں بند ہونی چاہیے، فرانس کے ساتھ تعلقات فی الفور منقطع ہونے چاہئیں۔ فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کووڈ 18کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام حکومت سے بے زار ہو چکی ہے اور حکومت بھی سمجھتی ہے کہ عوام انہیں نااہل سمجھتی ہے ، کارکردگی کچھ نہیں، معاشی پالیسی سے عوام متاثر ہوئے ہیں، ملک میں حکومت نہیں ہے اور جو بھی ہے وہ بیساکھی پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی ڈی ایم پر دراڑ ڈالنے کی کوشش کی، کراچی میں مریم نواز کو گرفتار کر کے توڑنے کی کوشش کی لیکن تمام جماعتوں نے بڑے تدبر کے ساتھ اس معاملے کو سنبھالا اور حکومتی سازش کو مکمل طور پر ناکام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کو تین حصوں پر تقسیم کرنے کا فارمولا وزیراعظم عمران خان نے خود پیش کیا تھا اور اس حکومت نے کشمیر کےلئے کچھ نہیں کیا جبکہ گلگت بلتستان پر بھی ہمیں اپنے موقف پر غور کرنا ہو گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سی پیک اتھارٹی میں قانونی کرپشن کرنے کےلئے حکومت خود سے اجازت دے رہی ہے، سی پیک کو ڈبو دیا گیا اور اس پروجیکٹ کو کرپشن کی نظر کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ مذاکرات کرتے ہیں نہ مذاکرات کے حق میں ہیں، پی ڈی ایم کی تحریک سیاسی اور اصل جمہوریت کی بحالی کی تحریک ہے اور اگر ہمارے جلسوں کو حکومت سیکیورٹی نہیں دے سکتی تو ہم جلسے کی سیکیورٹی کا انتظام خود کریں گے