مکہ مکرمہ (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہاہے کہ بہترین حج انتظامات پر سعودی وزارت حج و عمرہ نے پاکستان حج مشن کو ایکسی لینسی ایوارڈ دیا اورپاکستان حج مشن ایوارڈ پانے والے سات مشنز میں پہلے نمبر پر آیا،سعودی حکومت نے 88 ہزار تین سو سرکاری حجاج سمیت ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانی حجاج کی تاریخی مہمان نوازی کی۔
مکہ مکرمہ میں پوسٹ حج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا حج پر پاکستانی حجاج کرام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی سربراہی اور خصوصی دلچسپی کے باعث حجاج کرام کا یہ سفر روحانی تسکین کا باعث رہا،ہم انتظامات پر تعاون کے لیے خادم الحرمین الشریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، اور سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے شکر گزار ہیں۔
سردار محمد یوسف نے کہا کہ سعودی حکومت نے 88 ہزار تین سو سرکاری حجاج سمیت ایک لاکھ 15 ہزار سے زائد پاکستانی حجاج کی تاریخی مہمان نوازی کی۔انہوںنے کہاکہ بہترین حج انتظامات پر سعودی وزارت حج و عمرہ نے پاکستان حج مشن کو ایکسی لینسی ایوارڈ دیا اورپاکستان حج مشن ایوارڈ پانے والے سات مشنز میں پہلے نمبر پر آیا۔
انہوںنے کہاکہ مشاعر میں پہلی مرتبہ حجاج کی رہائش کے لیے غیر معمولی سہولیات فراہم کی گئیں، پہلی مرتبہ حاجیوں کے لیے منیٰ میں ایئرکنڈیشنڈ خیمے، جپسم بورڈ پارٹیشن، صوفہ کم بیڈز اور اوور ہیڈ شیلف متعارف کروائے گئے،حجاج کیلئے تین وقت کھانا ، دو سنیکس باکس ، جوس، آئس کریم ، تازہ پھل اور ٹھنڈا پانی فراہم کیے گئے، عرفات کے خیموں میں اضافی ایئرکنڈیشنرز کی تنصیب ، گھاس کے لان ، سایہ دار راہداریوں کا بندوبست کیا گیا،مشاعر میں حجاج کرام کو ڈی کیٹگری فیس میں بی کیٹگری سہولیات فراہم کی گئیں،56 فیصد عازمین کو پرانے منیٰ جبکہ 44 فیصد کو نئے منیٰ میں رہائش دی گء ، جنگ کی صورتحال سے متاثرہ فلائیٹ شیڈول کے دوران عازمین کو بروقت حجاز مقدس پہنچانے کے لیے پی آئی اے کے تعاون سے ہنگامی حکمت عملی طے کی گئی۔
انہوںنے بتایاکہ 73فیصد حجاج کو مشاعر ٹرین کے ذریعے جبکہ 27 فیصد کو ایئرکنڈیشنڈ بسوں کے ذریعے مشاعر میں سفر کی سہولیت دی گئی۔ 88 ہزار 300 عازمین حج کو 16 گھنٹے دورانیہ کے خصوصی ٹرانسپورٹ آپریشن کے زریعہ منی پہنچایا گیا۔”منی موو” ٹرانسپورٹ آپریشن میں 1140 بسوں نے حصہ لیا۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ سرکاری اسکیم کے تحت پاکستانی حجاج کرام کے لیے پیکج کی قیمت خطے کے دیگر ملکوں سے کم اور سہولیات میں زیادہ بہتر رہی، مدینہ منورہ میں اس سال تمام پاکستانی عازمین کو مسجدِ نبویۖسے قریب ترین تھری اور فائیو اسٹار ہوٹلوں میں رہائش فراہم کی گئی، مدینہ منورہ میں سو فیصد عازمین کو ریاض الجنہ کی زیارت بھی کرائی گئی۔
انہوںنے کہاکہ کھانے کی فراہمی کے لیے مکہ معظمہ میں 22 اور مدینہ منورہ میں 13 کیٹرنگ کمپنیوں کو مسابقتی عمل کے تحت منتخب کیا گیا،پاکستانی عازمین کو انکی پسند کے کھانے فراہم کرنے کے لیے پاکستانی شیف اور باورچیوں کی خدمات حاصل کی گئیں، پہلی بار “ناظم اسکیم” متعارف کروائی گئی، جس کے تحت ہر 188 عازمین کے گروپ پر ایک ناظم تعینات کیا گیا ، انہوںنے کہاکہ عازمین حج کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ڈاکٹر وں اور پیرا میڈیکل سٹاف پر مشتمل چار سو ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی، سردار محمد یوسف نے مناسک حج کے دوران سعودی تعلیمات پر عمل کرنے پر پاکستانی حجاج کرام کا شکریہ ادا کیا۔