لاہور (رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے منصورہ میں ملاقات کی جس کے دوران پاک بھارت حالیہ کشیدگی ، سرحدوں کی صورتحا ل اور مسئلہ فلسطین پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وفاقی وزیر نے جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ کی تحسین کی۔انہوں نے امیر جماعت کو نیشنل سیکورٹی کونسل کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دی اور حکومتی فیصلوں سے آگاہ کیا۔نائب امیر لیاقت بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
امیر جماعت نے کہا کہ بھارت کے غیر منطقی اور جارحیت پر مبنی اقدامات اور خصوصی طور پر سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائے، پوری قوم متحد ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قومی یکجہتی کے لیے درست سمت میں فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے قومی ایشوز پر ہمیشہ ملک و قوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاندار اور اصولی موقف اپنایا ہے۔
مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر جماعت اسلامی کا کردار سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ کے راستے میں حکومت کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنا نامناسب اقدام تھا، جماعت اسلامی نے غزہ مارچ اور تاریخی ہڑتال کے ذریعے پاکستانیوں سمیت پوری امت کے جذبات کی ترجمانی کی۔ امیر جماعت نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں حکومت کو اصولی موقف پر مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت کے معاملے پر پوری قوم یکجا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کو قتل کرنے والی بھارتی سرکار کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں ۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ جان بوجھ کر سازش کے ذریعے بھارت خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے۔ سیاسی اکابرین اور قوم بھارت کی کسی بھی جارحیت کے خلاف یکجان اور مسلح افواج دفاع وطن کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کا وفاقی دارلحکومت میں غزہ ملین مارچ قابل تحسین اور مبارکباد کا حامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی پارٹیوں کی جانب سے کیے گئے مظاہروں میں پرتشدد اقدامات کی وجہ سے حکومت سخت فیصلے لینے پر مجبور ہوجاتی ہے، تاہم اگر مظاہرے اور احتجاج جماعت اسلامی کی طرز پر منظم اور پرامن ہوں تو حکومت کو کسی قسم کی رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔