کھٹمنڈو(رپورٹنگ آن لا ئن) نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی نے دعوی کیا ہے کہ ہندوں کے بھگوان رام کا شہر ایودھیا بھارت کے اترپردیش میں نہیں بلکہ نیپال میں واقع والمیکی آشرم کے قریب ہے۔
بھارتی کی حکمران جماعت کی طرف سے نیپالی وزیراعظم کے بیان کی سخت مذمت کی جا رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نیپالی وزیراعظم کے دعوے نے بھارتیوں کو آگ بگولا کر دیا ہے۔
وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پروگرام میں اولی نے کہا کہ بھارت نے ‘جعلی ایودھیا’ تعمیر کرکے نیپال کے ثقافتی حقوق کو پامال کیا ہے۔ اولی نے دعوی کیا کہ ‘بھگوان رام کا شہر ایودھیا بھارت کے اترپردیش میں نہیں، بلکہ نیپال میں والمیکی آشرم کے قریب واقع ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی تک اس فریب میں ہیں کہ بھگوان شری رام نے سیتا سے شادی کی ہے، وہ ایک بھارتی ہیں۔
کے پی شرمااولی نے دارالحکومت کھٹمنڈو میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ میں نیپالی شاعر Bhanubhakta کی یوم پیدائش کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں بھارت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ نیپال ثقافتی یلغار کا شکار بن گیا ہے اور اس کی تاریخ کو مسخ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اصلی ایودھیا نیپال میں برگنج کے مغربی علاقے تھوری میں واقع ہے تاہم بھارت غلط طور پرایودھیا کو رام کی جائے پیدائش قراردے رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا یہ بھی ماننا ہے کہ دیوی سیتا نے رام سے شادی کی تھی اور ایودھیا دراصل مغربی برگنج کا ایک گاؤں ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب مواصلات اور ٹرانسپورٹ کا کوئی ذریعہ نہیں تھا اتنی دور دونوں کی شادی ہونا ممکن نہیں۔
وزیر اعظم اولی کے حوالے سے انکے پریس ایڈوائزر سوریا تھاپا نے کہاہے کہ برگنج کے قریب تھوری نامی جگہ اصلی ایودھیا ہے ، جہاں رام کا جنم ہوا تھا۔