اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 25نومبرکو لائن آف کنٹرول (ایل اوسی)پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کی شہادت پر شدیداحتجاج کیا گیا۔
قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ کارروائیاں 2003کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔
بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ 2003کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ، ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر امن قائم کرے۔
بھارت پر زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے، واضح رہے کہ قابض بھارتی فوج کی بلاجوازاور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں25نومبر کو ایل او سی کے باگسر سیکٹر میں تینتیس سالہ انصار ولد محمد اشرف سکنہ گاوں گڑھی شہید ہوگئے تھے ۔
قابض بھارتی فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020میں بھارت نے 2840مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 27بے گناہ شہری شہید اور 245شدید زخمی ہوئے۔