بلاول بھٹوزرداری

بچوں کے ہاتھ کتابیں اور قلم تھامنے کے لیے ہوتے ہیں، مشقت کے اوزار اٹھانے کیلئے نہیں،بلاول بھٹوزرداری

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بچوں کے ہاتھ کتابیں اور قلم تھامنے کے لیے ہوتے ہیں، مشقت کے اوزار اٹھانے کیلئے نہیں،چائلڈ لیبر کی زنجیریں توڑ کر ہر بچے کو خواب دیکھنے، سیکھنے اور باوقار زندگی گزارنے کا حق دینا ہو گا۔ اپنے بیان میں بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ ملک کا مستقبل اس بات پر منحصر ہے کہ ہم آج اپنے بچوں پر کیا سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ہر وہ بچہ جو مزدوری پر مجبور ہے، وہ ہماری اجتماعی ناکامی کی ایک خاموش پکار ہے۔انہوںنے کہاکہ بچوں کے ہاتھ کتابیں اور قلم تھامنے کے لیے ہوتے ہیں، مشقت کے اوزار اٹھانے کے لیے نہیں۔ انہوںنے کہاکہ چائلڈ لیبر کی زنجیریں توڑ کر ہر بچے کو خواب دیکھنے، سیکھنے اور باوقار زندگی گزارنے کا حق دینا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ آئیے! عزم کریں کہ ہم ناامیدی کو مواقع میں تبدیل اور چائلڈ لیبر کو چائلڈ ایمپاورمنٹ سے بدلیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی بچوں کے تحفظ کے قوانین، معیاری و مفت تعلیم اور معاشرتی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی ایسے پروگرامز کی ہمیشہ حامی رہی ہے جو خاندانوں کو مستحکم اور بچوں کو جبری مشقت سے محفوظ رکھتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ قائدِ عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب ایک ایسا پاکستان تھا جہاں ہر بچہ اسکول میں تعلیم حاصل کرے۔انہوںنے کہاکہ شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ پاکستانی بچے فیکٹریوں یا سڑکوں پر کبھی مزدوری کرنے پر مجبور نہ ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ہم قائدِ عوام اور بی بی شہید کا پاکستانی بچوں کے متعلق یہ مشن جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ باعثِ فخر ہے کہ ملکی تاریخ کا پہلا نیشنل چائلڈ لیبر سروے کا انعقاد میری والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دورِ حکومت میں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ 1996ء میں ہونے ولا یہ سروے پاکستان میں بچوں سے مزدوری کے خاتمے کے لیے ایک تاریخی قدم تھا۔

انہوںنے قوم اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ آئیے! ہم ان بچوں کی آواز بنیں جو خود اپنے لیے آواز اٹھا نہیں سکتے،آئیے! ہم یہ عہد کریں کہ کسی بچے سے اْس کا بچپن اور اْس کا مستقبل نہ چھینا جائے۔ انہوںنے کہاکہ ایک منصفانہ معاشرہ وہی ہوتا ہے جو اپنے بچوں کی حفاظت کرتا ہے اور آج ہمارا یہی عہد ہونا چاہیے۔
٭