لاہو ر( رپورٹنگ آن لائن )والدین کی اولین ذمہ داری اور بچوں کا پہلا حق انکی صحت کے تحفظ کی خاطر حفاظتی ٹیکوں کا کورس روٹین ایمو نائزیشن کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنا ہے تاکہ بچہ اسکول جانے سے قبل پوری طرح بیماریوں سے محفوظ ہو، بیماریوں کی روک تھام اور انکے خاتمہ میں روٹین ایمونائز یشن نے کلیدی کردار ادا کیا ہے اور پولیو کا مکمل خاتمہ بھی تبھی ممکن ہے جب قوم کا ہر بچہ پولیو کے خلاف پوری طرح ویکسنیٹڈ ہوگا ۔
ویکسین کی ایجاد نے بچوں کی اموات کم کرنے اور اور بیماریوں کی روک تھام میں بہت اہم رول ادا کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار پبلک ہیلتھ ایکسپرٹس اور طبی ماہرین نے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں یونیسف کے تعاون سے بچوں کے صحت مند مستقبل کیلئے ایمونائز یشن کی اہمیت بارے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈین آئی پی ایچ پروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا تھا کہ تمام دنیا میں والدین بچوں کی ویکسینیشن کو خصوصی اہمیت اور بچے کا پہلا حق سمجھتے ہوئے اسکول میں ایڈمشن سے قبل ویکسینیشن کورس مکمل کراتے ہیں یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے پولیو سمیت متعدد امراض کا خاتمہ ہو چکا ہے لیکن بدقسمتی سے ہم آج بھی ان مسائل سے دوچار ہیں۔
ڈاکٹر زرفشاں کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو ویکسین کے حوالہ سے کسی منفی پروپگنڈا کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور اپنے بچوں کو پولیو ویکسین ہر مہم میں لازمی پلانا چاہئے تاکہ ہمارے بچے ساری عمر کی معذوری سے نجات حاصل کر سکیں اور ہم ایک مہذب قوم کے طور پہچانیں جائیں۔ڈاکٹر زرفشاں نے کہا کہ پولیو ورکر ز اپنی جان کو خطرہ میں ڈالکر ڈور ٹو ڈور جاکر پولیو قطرے پلاتے ہیں انکی اقربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر محمد الیاس گوندل کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے انٹرنیشنل پارٹنر ز کے تعاون سے روٹین ایمونا ئزیشن کی سہولت مفت فراہم کر رہی ہے جبکہ حکومتی سطح پر سالانہ اربوں روپے اس مد میں خرچ ہوتے ہیں۔
حفاظتی ٹیکوں کے کورس میں چھوٹی عمر کے بچوں کو 12 بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے اب یہ والدین کی ذمداری ہے کہ وہ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے بچوں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنائیں۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ای پی آئی پنجاب ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ریوائز سٹریٹیجی کے تحت شہری علاقوں (urbanized areas) میں سٹیٹک ویکسینیشن سینٹرز میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور لگ بھگ چار سو حفاظتی ٹیکوں کے مراکز بڑے شہروں میں قائم کئے جا رہے ہیں اور روٹین ایمو نائزیشن کے حوالہ سے عوامی آگاہی مہم بھی بھرپور طریقہ پر جاری ہے،اس سیمینار کا انعقاد بھی اسی سلسلہ میں ایک قدم ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب صوبے کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں رات آٹھ بجے تک ویکسینیشن کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر مختار کا مذید کہنا تھا کہ گزشتہ چند سالوں میں پنجاب میں ایمونائزیشن کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے پنجاب EPI پروگرام صوبے میں موثر انداز میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگا رہا ہے اور اس وقت ساڑھے آٹھ ہزار جگہوں پر بچوں کو ٹیکے لگائے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران پنجاب میں 8 کروڑ لوگوں کو 16 کروڑ کورونا کے انجکشن لگائے جو ایک ریکارڈ ہے۔ سیمینار میں یونیسف کے نمائندے ڈاکٹر مشتاق احمد شاد اورای پی آئی پنجاب سے منسلک عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر عمران بھی اپنی ماہرانہ خیالات کا اظہار کیا اور انٹرنیشنل پارٹنرز کی جانب پنجاب میں کی جانے والی ڈویلپمنٹس کی تفصیلات سے اگاہ کیا اور پنجاب epi پروگرام کی بھر پور معاونت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور نونہالوں کی صحت میں ایمو نائزیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔