سپریم کورٹ

بنی گالہ غیر قانونی تعمیرات ،سپریم کورٹ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکرٹری بورڈ آف ریونیو سے رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات بوٹینیکل گارڈ کی حدود کے تعین سے متعلق کیس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکرٹری بورڈ آف ریونیو سے رپورٹ طلب کرلی ۔

منگل کو جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ گزشتہ سماعت میں ہم نے سروے آف پاکستان کو بوٹینیکل گارڈ کی حدود کے تعین کا حکم دیا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ سروے آف پاکستان کو بو ٹینیکل گارڈ سے متعلق تمام ریکارڈ نہیں مل سکا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ آئی سی ٹی نے کچھ ریکار سروے آف پاکستان کو دے دیا لیکن حکومت پنجاب نے ریکارڈ فراہم نہیں کیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالت ایک اعلی سطحی کمیٹی بنائے تاکہ ایک ہی جگہ تمام حکام بیٹھ کر معاملات طے کریں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ ہم نے تو وزارت ماحولیات کو گزشتہ سماعت پر اس ضمن میں حکم دیا ہے،بوٹینیکل گارڈ کا تمام علاقہ متنازعہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ تو آسانی کے ساتھ طے کیا جا سکتا ہے کہ کون سا علاقہ متنازعہ ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہاکہ سروے آف پاکستان نے مزکورہ علاقے کے دو نقشے ماضی میں پیش کیے ہیں،دو ہزار چار کے نقشے کے مطابق بوٹینیکل گارڈن 725 ایکڑ پر مشتمل ہے،یہاں اصل اشو جنگلات اور رکھ کی زمین کا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جنگلات کی زمین حکومت پنجاب کی ملکیت ہے اور ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے،آئی سی ٹی 1981 میں بنایا گیا تھا۔ نمائندہ محکمہ جنگلات پنجاب نے کہاکہ ہم نے 721 ایکٹر سی ڈی اے کو لیز کر دیا تھا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ یہ زمین قیمتی سرکاری زمین ہے،اداروں کے پاس عوام کی امانت ہے اس کی حدود کا تعین ہونا چاہیے۔سپریم کورٹ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور سیکرٹری بورڈ آف ریونیو سے رپورٹ طلب کرلی ۔ بعد ازاں کیس کی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی گئی