محمد جاوید قصوری 53

بلدیاتی ایکٹ کے خلاف 21 دسمبر کو ڈویژنل ہیڈ کواٹر میں دھرنے دیں گے’ جماعت اسلامی پنجاب

لاہور (رپورٹنگ آن لائن)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ موجودہ بلدیاتی ایکٹ دراصل عوام کو بااختیار بنانے کے بجائے بیوروکریسی کو مزید مضبوط کرنے کی ایک منظم کوشش ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا،امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر 21دسمبر کو پنجاب کے ہیڈ کواٹرز پر بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گئے ،

ہم ایسے کالے قانون کو تسلیم نہیں کرتے، بلدیاتی نظام کا بنیادی مقصد عوام کو ان کے مسائل کے حل کا اختیار دینا ہونا چاہیے، مگر حکومت کا یہ قانون اختیارات منتخب نمائندوں سے چھین کر سرکاری افسران کے ہاتھ میں دینے کی سازش ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ تمام انتظامی، مالی اور ترقیاتی اختیارات مکمل طور پر منتخب مقامی حکومت کے نمائندوں کو منتقل کیے جائیں تاکہ عوامی مسائل کا حل مقامی سطح پر فوری اور مؤثر انداز میں ممکن ہو سکے۔امیر جماعت اسلامی پنجاب نے زور دیا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروائے جائیں، کیونکہ غیر جماعتی انتخابات عوامی رائے کی حقیقی ترجمانی نہیں کرتے اور اس سے سیاسی جوابدہی کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب بلا واسطہ اور خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہونا چاہیے تاکہ عوام براہِ راست اپنے نمائندوں کا انتخاب کر سکیں اور کسی قسم کی جوڑ توڑ یا دباؤ کا راستہ بند ہو۔انہوں نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے بھی شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلا واسطہ انتخاب دراصل ہارس ٹریڈنگ کا منصوبہ ہے، جس کے ذریعے جمہوری اقدار کو پامال کیا جاتا ہے۔ خواتین، لیبر، اقلیتوں اور یوتھ کے نمائندے براہِ راست عوام کے ووٹ سے منتخب کیے جائیں تاکہ یہ طبقات حقیقی معنوں میں بااختیار ہو سکیں۔

محمد جاوید قصوری نے کہا کہ اصل اصلاح یہ ہے کہ عوام کو اختیار دے کر بیوروکریسی اور تمام سرکاری اداروں کو شہری حکومت کے ماتحت کیا جائے، نہ کہ الٹا منتخب نمائندوں کو افسر شاہی کے تابع کر دیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑے شہروں میں ٹاؤن کارپوریشن کے بجائے مقامی حکومت کا نام میٹروپولیٹن کارپوریشن رکھا جائے تاکہ شہری سطح پر ایک مضبوط اور بااختیار نظام قائم ہو سکے۔آخر میں محمد جاوید قصوری نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مجوزہ بلدیاتی ایکٹ کو فوری طور پر واپس لے، عوام دوست اصلاحات متعارف کروائے اور حقیقی جمہوری بلدیاتی نظام کے قیام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اور عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں