کراچی(رپورٹنگ آن لائن ) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف 8 سے زائد مقدمات کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ملزم عزیر بلوچ و دیگر کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے دلچسپ مکالمہ ہوا۔
فاضل عدالت نے عزیر بلوچ سے سوال کیا کہ راکٹ لانچر کیسے پھٹتا ہے، عزیر بلوچ نے کہا کہ راکٹ لانچر چلتا ہے گاڑی یا کسی چیز سے ٹکراتا ہے اور پھٹ جاتا ہے، اور یہ ہم نے فلموں میں دیکھا ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ پھٹنے کے بعد اس کے ٹکرے ملتے ہیں، جس پر ملزم عزیر بلوچ نے جواب دیا کہ ہمیں کیا پتہ یہ تو بم ڈسپوزل اسکواڈ کو پتا ہوگا۔ عدالت ملزم امین بلیدی سے استفسار کیا کہ پیپلز پارٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہنا؟ جس پر امین بلیدی نے کہا کہ مجھے کچھ نہیں کہنا بلاول ہمارا چیئرمین ہے۔
عدالت کا عزیر بلوچ سے استفسار تھا کہ آپ پر اقدام قتل اور پولیس دھماکہ خیز مواد کا الزام ہے؟ لیاری گینگ وار کے سرغنہ نے کہا کہ یہ ہم پر جھوٹ الزام لگایا گیا ہے، ہم بے گناہ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت نے عزیربلوچ ،امین بلیدی ،سمیت چار ملزمان کے بیانات قلمبند کرلئے، ملزمان کے بیانات نیپئر، کلاکوٹ تھانوں میں درج تین مقدمات میں کیے گئے۔ عدالت نے حتمی دلائل کےلئے سماعت جنوری کے آخری ہفتے مقرر کردی۔