سعید غنی

بلاول بھٹو زرداری نے دنیا بھر پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا ہے،سعید غنی

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دنیا بھر پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری جمعہ کی شام ساڑھے سات بجے کراچی آئیں گے تو پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن ان کا بھرپور استقبال کرے گی۔ وفاقی بجٹ جب تک منظور نہیں ہوجاتا اس پر کوئی بات کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ بجٹ پر پیپلز پارٹی کے تحفظات پر وفاقی وزیر خزانہ نے کچھ یقین دہانیاں کروائی ہیں۔ کراچی دنیا کے چند شہروں میں سے ایک ہے جہاں پینے کا پانی سو کلو میٹر دور سے آتا ہے۔ کراچی میں ہم کچھ نہیں کر رہے یہ کہنا زیادتی ہوگی، یہ بات ضرور ہے کہ بہتری کی گنجائش ضرور ہے۔

اگر گذشتہ 5 برسوں کے مقابلے آج بہتری نہ ہوتی تو ملک بھر سے لوگ کراچی میں آکر بسنے کی بجائے کراچی سے دیگر شہروں اور صوبوں میں چلے جاتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات ہے روز سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ سندھ سلیم بلوچ، جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن جاوید ناگوری، آصف خان و دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

سعید غنی نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر جب حملہ کیا تو پاک فوج اور پاکستانی عوام نے جس دلیری اور جواں مردی سے اس حملہ کا جواب دیا اور دنیا میں ثابت کیا کہ ہم کسی بھی حملہ کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور دنیا کو بھی اس بات کا احساس ہوگیا کہ پاکستانی کسی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اس حملہ کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں ایک سفارتی وفد امریکہ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے اہم لوگوں سے ملاقات کرکے پاکستان کے موقف کو عالمی سطح پر اجاگر کیا اور دنیا کہ سامنے اپنے موقف کو رکھا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس دورے کے دوران عالمی سطح کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کو انٹرویوز دیتے ہوئے پاکستان کے موقف کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری دنیا بھر پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ دوسری جانب بھارت کا وفد بھی دنیا کے دورے میں گیا جس کو کوئی پذیرائی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ اب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری جمعہ کی شام ساڑھے سات بجے کراچی واپس آرہے ہیں اور ان کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے تحت اپنے چیئرمین کے بھرپور استقبال کی تیاریوں کے سلسلے میں ہم نے پارٹی کی میٹنگ رکھی ہے جس میں وزیر اعلی بھی شرکت کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کندھوں پر عالمی سفارتی وفد کے حوالے سے بھاری ذمہ داری تھی، جس کو انہوں نے بہتر انداز میں عالمی دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے سوالات ہے جواب بجٹ کی منظوری کے بعد ہی لئے جائیں تو بہتر ہیں کیونکہ اس بجٹ پر پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں اور اس پر وفاقی حکومت نے ان کو دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز وفاقی حکومت نے سولر پر سیلز ٹیکس کم کیا ہے جبکہ ہمارا یہ مطالبہ تھا کہ اس کو ختم کیا جائے اس کے علاوہ بھی کئی دیگر ایسے اشیوز ہیں جس پر ہمیں امید ہے کہ وفاقی حکومت اس کو تسلیم کرلے گی۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ جو رپورٹ کراچی کے حوالے سے بتائی جارہی ہے نہیں معلوم ان کا پیمانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی برسوں اور دھائیوں سے کراچی میں بستے ہیں۔

اگر کراچی اس وقت رہنے کے قابل شہر نہ ہوتا تو ملک کے دیگر تمام شہروں اور صوبوں سے لوگ آکر کراچی میں بسنے کی بجائے دیگر شہروں اور صوبوں میں بسنے چلے جاتے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پورے ملک سے لوگ آکر آج بھی کراچی میں بستے اور اپنا روزگار کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ کراچی کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں البتہ یہ ضرور ہے کہ جو مسائل گذشتہ 5 برس قبل تھے وہ مسائل اب ایسے نہیں ہیں اور ان میں بہت بہتری آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی وہ واحد شہر ہے جس میں پورے ملک سے لوگ رہنے آتے ہیں۔

سینکڑوں شہر ایسے ہوں گے جن کی حالت کراچی سے بھی خراب ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ابھی بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے، مسائل کو ٹھیک ہونا چاہیے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا کے چند شہروں میں سے ہے جہاں پینے کا پانی سو کلو میٹر دور سے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

کے فور منصوبے پر کام شروع ہے اور اسی سال اگست میں حب کنال کا منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ یہ کہنا کہ ہم کچھ نہیں کر رہے یہ زیادتی ہوگی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کرتے ہیں کہ لوگوں کو روزگار دیں۔ میرٹ پر 60 ہزار اساتذہ سندھ حکومت نے بھرتی کیے یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ جن اساتذہ کے احتجاج کا ذکر کررہے ہیں ان کے کچھ مسائل اپنے ہیں اور کچھ عدالتوں سے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تجاوزات کا مسئلہ ایسا نہیں کہ چٹکی بجاتے ہی حل ہوجائیں اس پر چیف سیکرٹری سندھ، مئیر کراچی اور خود وزیر اعلی سندھ بھی سنجیدگی سے معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور ہم نے اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا ہے اور سب اس پر ایک پیج پر ہیں کہ تجاوزات کا خاتمہ ہونا چاہیے انشااللہ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بہتری نظر آئے گی۔

شاہراہ بھٹو کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اسی سال دسمبر تک مکمل ہوجائے گا۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو سولرزائیزڈ کرنے کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ یہ منصوبہ بہت بڑا منصوبہ ہے، ہم پہلے مرحلے میں کراچی میں پمپنگ اسٹیشنز کو سولرزائیزڈ کرنے جارہے ہیں اس کے بعد اس کو بھی سولرزائیزڈ کیا جائے گا۔ بارشوں کے حوالے سے تیاریوں پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک میں بھی ایک حد سے زیادہ بارش ہو تو وہاں بھی لوگ متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی بھی بارشوں کو کوئی کلکیولیٹ نہیں کرسکتا۔ البتہ گذشتہ برسوں کی نسبت بارشوں میں کراچی شہر میں پانی کی نکاسی کو بہت بہتر کیا گیا ہے اور انشا اللہ اس سال بھی بارشوں سے قبل انتظامات کئے جارہے ہیں البتہ اگر بہت زیادہ بارش ہوئی تو مشکلات ہوسکتی ہیں۔ بلدیاتی ملازمین کی تنخواہوں کو سسٹم میں لانے کے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں کے ایم سی اور ٹائونز کے ملازمین کی تنخواہوں کو کلک کے تحت سسٹم میں لایا جاچکا ہے اور اب سندھ بھر کے دیگر تمام اضلاع کے بلدیاتی ملازمین کے حوالے سے کام تیزی سے جاری ہے۔