اقوام متحدہ (ر پورٹنگ آن لائن)اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوآنگ نے کہا ہے کہ بلاجواز حراست کے حوالے سے امریکہ کا ریکارڈ بدنام زمانہ ہے اور مینگ وان ژو کا واقعہ بلا جواز گرفتاری کا ایک مثالی کیس ہے۔گینگ نے اقوام متحدہ کی کانفرنس سے ویڈیو خطاب میں کہا کہ بلاجواز حراست سے انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور غیر ملکی شہریوں کے خلاف من مانی حراست کے زیادہ تر کیسز میں یکطرفہ پابندیوں اور وسیع پہنچ کے دائرہ اختیار کا غلط استعمال شامل ہوتا ہے ۔انہوں نے ہفتہ قانون 2021 کے دوران قانونی مشیروں کے 31 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ملکوں پر دبا ڈالنے کے لیے بلا جواز حراست کا استعمال بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں جیسے خود مختار مساوات اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین بلا جواز حراست کا سختی سے مخالف ہے اور اس سلسلے میں دوہرے معیارات یا سیاسی مقاصد اور یکطرفہ غنڈہ گردی کے لیے من مانی حراست کا استعمال کرنے کے خلاف ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ بلاجواز حراست پر بات کرتے وقت ہم اس سلسلے میں امریکہ کے بدنام زمانہ ریکارڈ کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔امریکہ کئی برسوں سے بدنام زمانہ گوانتانامو جیل میں بڑی تعداد میں مشتبہ افراد کو حراست میں رکھتا رہا ہے۔
کچھ مشتبہ افراد کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے غیر معینہ مدت کے لیے حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر مسلسل تشدد اور ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے بے گناہ تارکین وطن کو بھی بلاجواز طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے اور زبردستی بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرکے ان گنت گھرانو ں کو منتشر کر دیا ہے۔