شہباز اکمل جندران۔۔۔
پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مختلف نوعیت کے جرائم میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے۔
پنجاب پولیس کی رپورٹ کے مطابق، صوبے میں سال 2019 میں مجموعی طورپر جرائم کے 4 لاکھ 90 ہزار 341مقدمات درج ہوئے، البتہ سال 2020 میں 53ہزار 947مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 5 لاکھ 44 ہزار 288 مقدمات درج ہوئے اور 2019 ک8 نسبت 2020 میں پنجاب میں جرائم کی شرح میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔
سال 2019 میں قتل کے 4 ہزار 60 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 5 فیصد کے تناسب سے 208 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 4ہزار 268 مقدمات درج ہوئے۔
سال 2019 میں سرکاری ملازمین پر حملے کے ایک ہزار 944 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 11 فیصد کے تناسب سے 208 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 2ہزار 162 مقدمات درج ہوئے۔
سال 2019 میں گینگ ریپ کے 190 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 15 فیصد کے تناسب سے 29 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 219 مقدمات درج ہوئے۔
سال 2019 میں زنا بالجبر کے 3 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 31 فیصد کے تناسب سے ایک مقدمےکے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 4 مقدمات درج ہوئے۔
یہی نہیں بلکہ سال 2019 میں گینگ ریپ کے 190 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 15 فیصد کے تناسب سے 29 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 219 مقدمات درج ہوئے۔
سال 2019 میں پولیس کسٹڈی سے ملزمان کے بھاگنے کے 40 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 23 فیصد کے تناسب سے 9 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 49 مقدمات درج ہوئے۔
اسی طرح سال 2019 میں سٹریٹ کرائم کے 3 ہزار 117رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 24 فیصد کے تناسب سے 736 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 3ہزار 853 مقدمات درج ہوئے۔
جبکہ سال 2019 میں صوبے میں مویشی چوری کے 7ہزار 3 رجسٹرڈ واقعات رونما ہوئے جبکہ سال 2020 میں 10 فیصد کے تناسب سے 678 مقدمات کے اضافے کے ساتھ مجموعی طورپر 7 ہزار 681 مقدمات درج ہوئے۔