لندن :پانچ سرمئی افریقی طوطوں کو حالیہ دنوں میں برطانیہ میں واقع ایک فیملی سفاری پارک سے بدسلوکی کی وجہ سے نکال دیا گیا۔
انہوں نےپارک میں آئے لوگوں کو گالیاں دینی شروع کردی تھی اورگالیاں دینے کے بعد بھی زور زورسے ہنستے رہتے تھے.
چنانچہ پارک کے عملے نے انہیں دوسرے پرندوں کے ساتھ ایک کمرے میں رکھا۔ملازمین کو معلوم تھا کہ یہ افریقی طوطے بہت جلد
انسانی آوازوں کی نقل کرنا سیکھتے ہیں۔چنانچہ اپنے فرصت کے وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طوطوں کے سامنے گالیا ں دیتا اور پھر
زور سے ہنستا رہتا،اسی وجہ سے جو طوطے دیکھتے وہی کرنے لگے ، اور سفاری پارک میں آئے لوگوں کے لئے ایک نئی تفریح کا ذریعہ
بن گیا،کچھ ہی دن میں طوطے بڑی روانی کے ساتھ گالیاں دینے لگے.
خاص طور پر جیسے ہی کوئی شخص ان کے سامنے آیا ، ان کی چونچوں سے بدسلوکی کی آوازیں آئیں اور پھر ہنسی اٹھنے لگی۔
سفاری پارک کو پچھلے ہفتے عوام کے لئے کھول دیا گیا تھا ، لیکن پھر بھی بچوں پر پابندی ہے،لوگوں کو تفریح کے لئے آتے دیکھ کر
طوطوں نے معمول کے مطابق گالیاں دینا اور ہنسنا شروع کردیا۔
اگرچہ اس اقدام کو زائرین نے بہت پذیرائی دی تھی ، لیکن پارک انتظامیہ کو اگلے چند ہفتوں کے دوران احساس ہوگیا ہے
جب بچوں کو پارک میں داخل ہونے دیا جائے گا ، اور یہ طوطے ان کے سامنے ہنسیں گے،تو اس کا بچوں پر بہت برا اثر پڑے گا
اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، طوطوں کو فوری سفاری پارک سے ہٹا کر الگ گروپ میں رکھ دیا گیا،جہاں انہیں “اخلاقی طور پر تربیت”
دی جارہی ہے تاکہ وہ گالی گلوچ کرنے کے بجائے کچھ کہنا سیکھ سکیں