برطانیہ

برطانیہ کا روس کے 5 بینکوں اور 3 امیر ترین افراد پر پابندیاں لگانے کا اعلان

ماسکو (رپورٹنگ آن لائن)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے مشرقی یوکرین میں امن فوج کے دستے بھیجنے کے اعلان کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے روس کے 5 بینکوں اور 3 امیر ترین افراد پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بورس جانسن نے اسے پابندیوں کا پہلا مرحلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان تینوں ارب پتی افراد کے اثاثے منجمد کیے جاتے ہیں اور ان کے برطانیہ میں داخلے پر پابندی ہوگی، جبکہ برطانیہ کے تمام افراد اور اداروں کے ان سے کسی بھی قسم کے لین دین پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔برطانیہ نے جن تین ارب پتی افراد پر پابندی لگائی ہے ان میں گینیڈی ٹمچینکو، بورس روٹنبرگ اور ایگور روٹرن برگ شامل ہیں۔برطانیہ نے روس کے پانچ بینکوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے جن میں روسیا، آئی ایس بینک، جنرل بینک، پرومس ویاز بینک اور دی بلیک سی بینک شامل ہیں۔

ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ روس کے اقدامات یوکرین پر نئی فوجی کارروائی کا عندیہ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوان کو اس بات پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ یوکرین کے خودمختار خطے میں فوجوں کی تعیناتی کے بعد ایک نئی فوجی کارروائی کا خطرہ ہے۔بورس جانسن سخت ترین پابندیاں عائد کر کے روس کے معاشی مفادات کو نشانہ بنانے کا عزم بھی ظاہر کیا۔

ادھر یوکرین نے عوام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ممکنہ حملے کا مقابلہ اور دفاع کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔یوکرین کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے بعد صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے اقدامات یوکرین کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن اور سفارتی راستے پر چلنے کے لیے پرعزم ہیں اور اسی پر عمل کریں گے تاہم منگل کو اپنے بیان میں یوکرین کے صدر نے اپنے اگلے اقدام کے طور پر روس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ اگر مزید جارحانہ کارروائی کی گئی تو مارشل لا لگایا جا سکتا ہے۔