کراچی /لاہور( ر پورٹنگ آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ریفنڈ ز کے آڈٹ کے فیصلے کوخوش آئند قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایل ٹی ایل پالیسی پر عملدرآمد سست روی کا شکار ہے ،برآمدات کے فروغ کیلئے اس طرح کی رکاوٹوںکو فی الفور دور کرنے کی ضرورت ہے ،برآمدات میں مضبوط ساکھ رکھنے والے برآمد کنندگان کو بیرونی ادائیگیوں میں تاخیر ہونے پر ہراساں نہ کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمدنے ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، سعید خان، اکبر ملک ،میجر (ر) اختر نذیر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
انہوںنے کہا کہ برآمدات کے فروغ کیلئے صرف پالیسیاں بنا دینا کافی نہیں بلکہ ان پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ گزرتے وقت کے ساتھ پالیسیوں کو نظر انداز کرنے سے ان سے استفادہ نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں برآمدات کے فروغ کیلئے ہر طرح کے اقدامات اٹھانا ہوں گے بصورت دیگر ہم اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے ۔انہون نے مزید کہا کہ کارپٹ انڈسٹری تنزلی کا شکار ہے اس لئے مرکزی بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کو نہ صرف برآمد کنندگان کی مشکلات کو سمجھنا چاہیے بلکہ ان کا ازالہ بھی کیا جائے۔ برآمدکنندگان کو بیرونی ادائیگیوں میںتاخیر پر ہراساں کیا جاتا ہے جو درست اقدام نہیں ،برآمدات میں ساکھ رکھنے والے برآمد کنندگان کو اس تناظر میں مہلت ملنی چاہیے ۔کارپٹ ایسوسی ایشن برآمدات کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات
اٹھا رہی ہے اس کیلئے ہمیں حکومت کی سرپرستی درکار ہے ۔