لاہور(رپورٹنگ آن لائن)پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے موسم میں مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماریوں سے بچنا ہوگا،ملیریا کی علامات اور ڈینگی بخار مماثلت رکھتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ شہری احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور اپنے گردو پیش کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں۔
عالمی یوم ملیریا کے حوالے سے منعقدہ نشست میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کا رواں سال کا سلوگن “زیرو ملیریا تک رسائی”ہے،ملیریا کی بیماری سے قدیم زمانے میں لاکھوں افرادہلاک ہو جاتے تھے اور سب سے زیادہ افریقی ملکوں کے عوام اس مرض کا شکار ہوتے تھے البتہ میڈیکل سائنس کی ترقی سے یہ مرض مکمل طور پر قابل علاج بن چکا ہے،اس کے باوجود دنیا بھر میں آج بھی ملیریا بخار کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔اس موقع پر پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر طاہر صدیق، ڈاکٹر محمد مقصود، ڈاکٹر لیلیٰ شفیق اور ڈاکٹر عبدالعزیز بھی موجود تھے۔
پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ ملیریا اینو فلیس نامی مادہ مچھر سے پھیلتا ہے جس کا جراثیم انسانی جسم میں داخل ہو کر جگر کے خلیوں پر حملہ آور ہوتا ہے ملیریا کی بروقت تشخیص ضروری ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کی گائیڈ لائنز پر صحیح معنوں میں عمل کرنا ہوگا اور ہسپتالوں کے علاوہ شہریوں کو اپنے گھروں میں بھی ایسے اقدام اٹھانے چاہئیں جن سے وہ اس بیماری سے بچ سکیں۔پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر طاہر صدیق نے کہا کہ امراض کے خاتمے کے لئے ہمیشہ شعور اجاگر کرنے کی ضرورت رہتی ہے لہذا حکومتی کاوشوں کے ساتھ ساتھ ہمیں سماجی سطح پر بھی اس ضمن میں اقدامات کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر ملیریا کو دیہی علاقے کی جبکہ ڈینگی کو اربن ایریا کی بیماری تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ملیریا کا مچھر گندے پانی پر پرورش پاتا ہے جبکہ ڈینگی کی افزائش صاف پانی میں ہوتی ہے۔
ڈاکٹر لیلیٰ شفیق کا کہنا تھا کہ بخار،تھکن،کپکپی،چھینکیں،جسم میں درد،متلی،کھانسی اور نزلہ ملیریا کی ابتدائی علامات ہیں جبکہ جلد پر خارش اور سرخ دھبوں کا نمودار ہونا بھی ملیریا کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مچھر کو بھگانے والا لوشن،سپرے،کوائل میٹ اور جالی کا استعمال ملیریا سے بچاؤ کی بنیادی احتیاطی تدابیر ہیں جنہیں ہر شہری کو ضرور اختیار کرنا چاہیے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد مقصود اور ڈاکٹر عبدالعزیز نے عالمی یوم ملیریا کے حوالے سے بالخصوص لاہور جنرل ہسپتال میں اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر الفرید ظفر کی کاوشوں کے باعث اس ادارے میں ہیلتھ پروفیشنلز کو کورونا،ڈینگی کی طرز پر ملیریا کی تشخیص و مینجمنٹ کے بارے میں ورکشاپس کروائی جائیں گی جبکہ ملیریا کی علامات اور احتیاط پر مبنی فلیکسز بھی آویزاں ہوں گی تاکہ یہاں آنے والے مریضوں اور اُن کے تیمارداروں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی ہو سکے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ مرض کی وجوہات، علامات اور احتیاط بارے شعور بیدار کرنے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔