وزیراعظم

بدقسمتی سے ہمارے بزرگوں نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا، وزیراعظم

ناران(رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے بزرگوں نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا،ہمارے درختوں اور جنگلات کو تباہ کیا، انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ وہ بھی ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں جیسا انہیں ملا تھا ،ہمیں اپنے سیاحتی مقامات کا خیال رکھنا ہے، سیاحت سے اتنا پیسہ ملے گا کہ لوگوں کو مالی فائدہ ہوگا، ہمارے سیاحتی علاقوں میں سیاحت سے نوکریاں ملیں گی، ہمارے دین میں پاکیزگی اور صفائی کی بہت اہمیت ہے، ہمیں اپنے ملک کو صاف کرنا ہے، کلین اینڈ گرین پاکستان کے وژن پرعمل پیرا ہیں۔

پیر کوناران میں ٹائیگرز فورس سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناران کا علاقہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، پہلے آتے تھے تو یہاں کٹے ہوئے درخت نظر آتے تھے، اب یہاں بہت زیادہ درخت اگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمشنر ریاض خان سے علاقے کے بارے میں پوری بریفنگ لی، ریاض خان جیسے بیورو کریٹس کلین اینڈ گرین پاکستان کے ویژن سے پوری طرح آگاہ ہیں، ہم نے آنے والی نسلوں کےلئے وہ پاکستان چھوڑنا ہے کہ وہ مستقبل میں ہمارا شکریہ ادا کریں،بدقسمتی سے ہمارے بزرگوں نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا،درختوں اور جنگلات کی تباہی کی، یہ نہیں سوچا کہ ایسا ہی پاکستان چھوڑ کر جائیں جیسا ہمیں ملا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں دنیا کی خوبصورت جگہوں پر گیا ہوں شائد کسی ملک کو اللہ تعالیٰ نے ایسی نعمتیں بخشی ہوں گی،ہمیں اللہ کی نعمتوں کا شکرگزار ہونا چاہیے،شکر تب ادا ہو گا جب ہم اللہ کی دی گئی نعمتوں کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر ریاض خان کو کہتا ہوں جنگلات کے گارڈز اور نگہبان مقامی لوگوں کو بنائیں، ان لوگوں کو پتہ ہے کہ یہاں سے کون لوگ ہیں جو درخت کاٹتے ہیں، ان سے بہتر کوئی جنگلات کی حفاظت نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دریائے کنہار میں گندگی پھینکی جاتی ہے، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کےلئے چیلنج ہے کہ جو قانون بنائیں اس پر عملدرآمد بھی کرائیں، علاقے میں گندگی نہ پھیلائی جائے، ہمارا دین بھی صفائی کا حکم دیتا ہے، گندگی پھیلانے والوں کو سزائیں دی جائیں، نئے پاکستان میں نئی سوچ ہے، صفائی کی پہلے کوئی فکر ہی نہیں کرتا تھا، ہم نے اب اپنے ملک کو صاف کرنا ہے، ناران کی ٹراﺅٹ مچھلی پورے پاکستان میں پسند کی جاتی ہے، یہاں غیر قانونی فشنگ کو روکا جائے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاحت سے یہاں کے لوگوں کو نوکریاں ملیں گی، اس سے اتنا پیسہ آئے گا کہ ہم یہاں کے علاقوں کومزید بہتر بنا سکیں گے،سوئٹزرلینڈہمارے شمالی علاقہ جات کا آدھا ہے لیکن انہیں اس سے 80ارب ڈالر ملتا ہے جبکہ ہمارے ملک کی مکمل ایکسپورٹ صرف 25ارب ڈالر ہے، سوئٹزرلینڈ ہمارے شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی کا مقابلہ نہیں کر سکتا وہ علاقے اس لئے خوشحال ہیں کیونکہ وہاں قانون ہے، سیکیورٹی ہے، وہاں کوئی قانون توڑ نہیں سکتا، ہم نے اپنے علاقوں کا خیال بھی اسی طرح رکھنا ہے،مقامی لوگوں کو سیاحت سے ہی اتنی نوکریاں مل جائیں گی کہ انہیں نوکریوں کےلئے کہیں جانا نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے علاقائی ایم این اے اور ایم پی ایز سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنے علاقوںکو بچانا آپ کی ذمہ داری ہے، اس سے فائدہ آپ کا ہی ہو گا۔