انتخابات کا اعلان

بدترین بحران کے شکار سری لنکا میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان

کولمبو(رپورٹنگ آن لائن)بدترین معاشی بحران کے شکار سری لنکا نے ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکن حکام نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد فروری سے پہلے کیا جائے گا، جنہیں کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے ایک سال کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ صدر رانیل وکرما سنگھے، جنہوں نے اپنے معزول پیش رو گوتابایا راجا پاکسے کی جگہ لی تھی، انہیں ممکنہ طور پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں پارٹی کے واحد نمائندے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2021 کے آخر سے خوراک، توانائی اور بجلی کی شدید قلت مہینوں جاری رہنے کی وجہ سے عوام میں راجاپاکسے حکومت کے خلاف غصہ تھا، جس نے 46 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کے سبب ملک کو دیوالیہ قرار دے دیا تھا۔73 سالہ صدر رانیل وکرما سنگھے 6 بار وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، وہ راجا پاکسے کی جماعت کی حمایت سے ان کی جگہ پارلیمان سے ووٹ لینے میں کامیاب رہے تھے اور صدر منتخب ہو گئے تھے لیکن رانیل وکرما سنگھے کو مقبول حمایت حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے ٹیکس کٹوتی کے فیصلے کو تبدیل کیا اور تقریبا ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس کے نتیجے میں مہنگائی 70 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔2018 میں ہونے والے انتخابات میں یونائیٹڈ نیشنل پارٹی نے 340 کونسل نشستوں میں صرف 10 فیصد میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ایس ایل پی پی جماعت کو 231 میں فتح حاصل ہوئی تھی۔رانیل وکرما سنگھے نے انتخابات روکتے ہوئے کہا تھا کہ دیوالیہ ملک الیکشنز پر 10 ارب سری لنکن روپے خرچ نہیں کرسکتا لیکن آزاد الیکشن کمیشن نے انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا۔