لاہور(رپورٹنگ آن لائن )پاکستان ٹیکس ایڈوائز رزایسوسی ایشن کے سینئر رہنما چودھری امانت بشیر نے کہا ہے کہ حکومت نے بظاہر متوازن بجٹ پیش کیا لیکن اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو اس طرح اہمیت نہیں دی گئی جس کی ضرورت تھی، بجٹ میں آئی ایم ایف اور بیورکریٹک جھلک واضح ہے ،بجٹ دستاویز اور فنانس بل پر غورو خوض کے لئے ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے ۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں ایف بی آر کے محصولات کیلئے جو ہدف رکھا گیا ہے وہ زمینی حقائق کے مطابق نہیں اور امکان ہے کہ محصولات کے مقررہ ہدف میں کمی کرنا پڑے گی ۔ حکومت سے اپیل ہے کہ ایف بی آر میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے اور اس کے لئے مقامی اور غیر ملکی نجی شعبے کو ذمہ داری سونپی جائے ۔
امانت بشیر نے کہا کہ حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسز کے نظام کے حوالے سے انتہائی موثر تجاویز دی گئی تھیں لیکن انہیں اس طرح زیر غور نہیں لایا گیا جو تشویش کا باعث ہے۔ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں بجٹ دستاویز خصوصاً فنانس بل کا تفصیلی سے جائزہ لینے کے بعد اپنے رد عمل دیں گے۔