لاہور (رپورٹنگ آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ایک جماعت مشکلات میں ہے وہ ڈائیلاگ ان سے کرنا چاہتے جو کر نہیں سکتے، ہمیشہ سیاسی جماعتیں ہی سیاسی لوگوں سے مذاکرات کرتی ہیں۔وہ پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری عثمان ملک کے بھائی اور پیپلز پارٹی لاہور کے نائب صدر عزیز ملک کی رہائشگاہ پر پارٹی پرچم لہرانے کے بعد حسن مرتضی،عثمان ملک،فیصل میر،عابد صدیقی،علامہ یوسف اعوان اور دیگر کیساتھ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
اس موقع پرنوید چودھری،عاصم محمود بھٹی،،شہیم صفدر،تنویر بٹ،راو خالد،چودھری سجاد نذیر بھی موجود تھے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پرچم لہرائومہم علامتی مہم ہے اپنی سیاسی وابستگی ظاہر کرتی ہے،پنجاب کی ٹیم کو شاباش دوں گا اس مہم کو پنجاب کے تمام اضلاع میں متحرک کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سیاست مشکل ہوگئی ہے لیکن مشکلات سے نکالنا سیاست کا ہی کام ہے،27دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں تقریبات ہوں گی پارٹی چیئرمین اگلا لائحہ عمل سامنے رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان گرداب میں ہے،کچھ چیزیں بہتری کی طرف چل پڑی ہیں مگر خرابی اتنی بڑی ہے کہ اسکو سیدھا کرنا آسان کام نہیں تھا۔پی پی نے حکومت میں شامل ہوئے بغیر حکومت کا ساتھ دیا ہے تاکہ تقسیم اور نفرت کے معاملات کو روکا جائے۔
قمر زماں کائرہ نے زور دیکر کہا کہ بلاول بھٹو نے مشکل وقت میں حکومت کو ریسکیو کیا ہے،تھوڑا تھوڑا کرکے اس ملک کو ٹھیک کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انقلاب کا نعرہ لگا کرچلی تھی آج وہ بے سمت ہے۔انہوں نے ملک میں ایسا ہیجان پیدا کیا کہ ملک ایک قدم آگے بڑھتا ہے تو ایک قدم پیچھے بھی ہٹتا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے کوئی نیا مطالبہ نہیں کررہے ہیں جب ہم کوئی گلہ شکوہ کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم حکومت کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔معاہدے کے مطابق کچھ نکات پر عمل ہوا ہے کچھ پر نہیں،ہم آج بھی مطالبہ کرتے ہیں معاہدے پر عمل ہو تاکہ تلخی کا ماحول کم ہو۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کوئی بھی جماعت اکیلے ملکی مسائل کا حل نہیں دے پائے گی،سب کو سر جوڑ کر بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہوگا،پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ نے بھی مسائل سے نکلنے کے لیے اتحاد اور اجتماعی فہم سے کام لیا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اتحاد کے لیے کوشاں ہے اس پر کام کرتے رہیں گہ تاکہ ملک کو مسائل سے نکالا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مشکلات کا شکار ہے،ملکی حالات اس قدر خراب تھے کہ اس میں شامل ہوئے بغیر حکومت کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ ستائیس دسمبر کو محترمہ کی برسی پر قافلے لاڑکانہ جائینگے،پیپلز پارٹی اپنے اوپر الزامات لے کر بھی ملک کی بہتری کے لیے کام کرتی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے حکومت سے شکوے ہیں مگر نیا مطالبہ نہیں کرتے، کسی جماعت کی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے اتحادی حکومت کا فیصلہ ہوا ۔ ہمارا (ن) لیگ سے پچیس نکات پر ایک معاہدہ ہوا جس میں کچھ پر عمل ہوا کچھ پر باقی ہیں،ایک جماعت ملکی مسائل کا حل نہیں دے سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ اشارے کچھ بہتری کی طرف گئے ہیں،پی ٹی آئی انقلاب کا نعرہ لگا کر چلی تھی آج بے حمیتی کا شکار ہے۔حسن مرتضی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پرچم لہروں تحریک جاری ہے۔