ایکسائز

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں بوگس دستاویزات پرچوری اور سمگل شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کا سلسلہ عروج پر۔پہلے سے رجسٹرڈ گاڑیاں بوگس دستاویزات پردوبارہ رجسٹرڈ کی جانے لگیں۔

(رپورٹنگ آن لائن)تفصیلات کے مطابق ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں ان دنوں جعلی اور بوگس دستاویزات کی بنیاد پر ٹیوٹا فارچونر، ٹیوٹا ہائی لکس اور ہنڈا سوک جیسی گاڑیوں کی رجسٹریشن کیئے جانے کا سکینڈل سامنے آگیا ہے۔امپورٹڈ اور مقامی سطح پر خرید ی جانے والی ان گاڑیوں کی دستاویزات کو کاپی کرتے ہوئے چوری و سمگل شدہ گاڑیوں کو رجسٹرڈ کیا جانے لگا ہے۔

علم میں آیا ہے اسلام آباد اور دیگر صوبوں میں رجسٹرڈ ہونے والی گاڑیوں کی دستایزات سے مشابہہ بوگس دستاویزات تیار کرکے چوری اور سمگل شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کروائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہونے والی ٹیوٹا فارچونر گاڑی نمبر AZK 900سفیان مجید کی ملکیت تھی جو کہ 27اپریل 2023کو بینک آف پنجاب کے نام ٹرانسفر ہوئی تاہم ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے 12جولائی 2024کو جعلی اور بوگس دستایزات کو بنیاد بناتے ہوئے مبینہ طورپر لاکھوں روپے رشوت لیکراشفاق احمد کے نام گاڑی نمبر ASF 636 رجسٹرڈ کرڈالی۔

یوں ایک ہی چیسز نمبر GUN156R1100670پر دو الگ الگ فارچونر سٹرکوں پر دوڑنے لگی ہیں حالانکہ اصل گاڑی ایک سال سے بھی زیادہ عرصے سے اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہوچکی تھی۔اسی طرح یکم نومبر2024کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد نے AZG 435نمبر کے تحت ایک ریو ڈالا رجسٹرڈ کیا تاہم اس سے قبل ہی ایکسائز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے اس گاڑی کی مبینہ طورپر بوگس دستاویزات بناتے ہوئے 29مئی 2024کو ARS 370نمبر کے تحت محمد محسن مظفر نامی شخص کے نام پر ریو ڈالا رجسٹرکرڈالا اور دونوں گاڑیوں کے چیسز نمبرGUN126R5554649 ایک ہی تھے۔ صورتحال سامنے آنے پر ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈٹیکسیشن پنجاب نے صورتحال سامنے آنے پر معاملے کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔