ٹیکسیشن

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے لاہور میں بھاری رشوت کے عوض مبینہ جعلی لائسنس جاری کر دیا۔

رپورٹنگ آن لائن ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن ڈی لاہور میں بھاری رشوت کے لیکر 42-L اے نامی لائسنس جاری کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ایل 42 اے نامی لائسنس کے تحت لائسنس ہولڈر شوگر ملوں سے بڑے پیمانے پر ڈینیچر محلول خرید کر مختلف فیکٹریوں ، ہسپتالوں ، کیمیکل آوٹ لیٹس اور فرنیچر انڈسٹری کو بیچتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق طلحہ مبین نامی شخص نے ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو ایک درخواست دی یے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایس اینڈ ایف کیمیکل ورکس نامی کمپنی کو کٹار بند ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے میں مناسب انسپکشن کے بغیر لائسنس جاری کیا گیا ہے حالانکہ مذکورہ کمپنی کے پاس نہ تو مطلوبہ لیبارٹری ہے نہ ہی محلول کی سٹوریج کے لیے مناسب جگہ ہے۔

درخواست میں الزام عائد کیا گیا یے کہ ریجن ڈی ایکسائز برانچ لاہور کا انسپکٹر وقاص گجر مذکورہ کمپنی کے مالک فیصل ملک کا پارٹنر ہے اور دونوں ملکر الکحوحل بیچتے ہیں۔یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملک فیصل جو کے ایف ایف پینٹ کیمیکل کا بھی مالک ہے اس کے خلاف قبل ازیں غیر قانونی طورپر الکوحل اور ریکٹیفائیڈ سپرٹ بیچنے کے کئی مقدمات درج ہوچکے ہیں۔

زرائع کاکہنا ہے کہ دانیال نامی ای ٹی او ایکسائز لاہور نے قواعد و ضوابط سے ہٹ کر مزکورہ لائسنس جاری کرنے کے عوض مبینہ طورپر 20 لاکھ روہے رشوت لی یے۔ادھر ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے کارروائی کے لئے مزکورہ درخواست ڈائریکٹر ریجن ڈی لاہور کو بھجوا دی یے۔

جبکہ ریجن ڈی کے ڈائریکٹر کا کہنا یے کہ ان کے پاس یہ شکايت آئی یے اور انہوں نے متعلقہ برانچ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔