ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں 2 لاکھ سے زائد گاڑیوں کا آن لائن ریکارڈ غائب کر دیا

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے صوبے میں دو لاکھ سے زائد گاڑیوں کا آن لائن ڈیٹا ہٹا دیا ہے ۔جس سے ایسے گاڑی مالکان کو سخت پریشانی اور کوفت کا سامنا ہے۔اور انہیں موٹروے کے علاوہ آن روڈ قانون نافذ کر ے والے اداروں کی طرف سے گاڑی کی چیکنگ اور کوائف کی جانچ پڑتال کے دوران انتہائی نامناسب صورتحال درپیش آتی ہے۔
ایکسائز ٹیکسیشن
اور بعض اوقات ایسی گاڑیوں کے مالکان کو فیمیلیز کے ہمراہ بدمزگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جبکہ محکمے کے صوبائی سیکرٹری اور ڈائیریکٹر جنرل بھی عوام کو سہولت دینے کی بجائےپریشان کرنے کے اس عمل پر خاموش ہیں۔
ایکسائز ٹیکسیشن
معلوم ہوا ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ڈائیریکٹر لاہور ریجن سی قمر الحسن سجاد نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(پی آئی ٹی بی) کو بذریعہ ای میل ریکوست کرتے ہوئے ایسی تمام گاڑیوں کا آن لائن ڈیٹا ہٹانے کی درخواست کی جو کسی تنازعے کا شکار ہیں یا ان کا ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔

ڈائیریکٹر مذکور کی طر ف سے 2020 سے قبل نادہندہ ہونے والے گاڑیوں کے لئے ریکوسٹ جولائی 2020 میں جبکہ 2021کے لئے ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کے لئے ریکوسٹ نومبر 2020 میں سینڈ کی۔
ایکسائز ٹیکسیشن
ڈائیریکٹر موٹرزقمر الحسن سجاد کہتے ہیں کہ نادہندگان کی گاڑیوں کا ریکارڈ ہٹادیاگیا ہے جیسے ہی ادائیگی کی جائیگی۔گاڑیوں کا ریکارڈ بحال کر دیا جائیگا۔

دوسری طرف قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کا یہ اقدام خلاف قانون ہے۔محض ٹوکن ٹیکس کی عدم ادائیگی کی بنیاد پر کسی کی گاڑی کو مشکوک نہیں بنایا جاسکتا۔