شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد ڈائریکٹوریٹ میں بڑی تعداد میں ایسی گاڑیاں سامنے آئی ہیں۔ جن کی فیڈنگ جعلی اور بوگس کوائف کے تحت کی گئی ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد موٹر برانچ میں جعلسازوں کا پورا نیٹ ورک کام کرتا ہے۔اور ڈائیریکٹر ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد احمد سعید اور متعلقہ افسر اس نیٹ ورک کو توڑنے اورجعلسازی کو روکنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فیصل آباد موٹر برانچ کے ایم ٹی سی ساجد گجر نے گاڑی نمبر
Z 5679-OP, FDF 6685, K 8355, FDE 9786, FSP 9889, FSN 78, SGE 9200, FSM 671, FSP 429, FSD 8000, GAJ 244, FDJ 6726, FDO 8571, FDN 8341, FDT 5697, FDG 9255, FDK 3597, FDK 2853, BNE 6324, FDK 8372, SWA 1657, SAB 1458, FDU 57, FDQ 3388, FDQ 20
کی مبینہ طور پر بوگس کوائف کے تحت فیڈنگ کی۔یہ گاڑیاں کمیپوٹر ریکارڈ میں suspendکر دی فئی ہیں البتہ گاڑی نمبر K 8355 کو تاحال سسپنڈ نہیں کیا گیا۔
اسی طرح فیصل آباد موٹر برانچ کے ایم ٹی سی افتخار احمد پنسوتہ نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور گاڑی نمبر
MF 291, ASK 236-OP, FDU 437, FDK 3535, MNQ 3333, FDK 4679, FDK 3155, FDM 9370, FDK 2788, FDK 3471, FST 82, FDO 9851, SLA 6053, EX 381, GTE 8385
کی مبینہ طور پر بوگس فیڈنگ کی۔
فیصل آباد موٹر برانچ کے ہی ایم ٹی سی ایم ٹی سی ظہور احمد نے مبینہ طور پر گاڑی نمبر
FDN 1200, FDE 2881, FDK 3990, FDT 460, FSO 42
کی مبینہ بوگس فیڈنگ کی۔
اسی طرح فیصل آباد موٹر برانچ کے ایم ٹی سی ایم ٹی سی حافظ حنیف گاڑی نمبر
FDR 6707, FSN 500, SGG 9024, FDN 5855, FDG 6284, FSM 926
کی مبینہ طور پر جعلی اور بوگس رجسٹریشن و فیڈنگ کی۔
ایم ٹی سی نجم شاہ نے بھی مبینہ طور پر کسی سے پیچھے نہ رہے اور الزام ہے کہ انہوں نے گاڑی نمبر
FDT 5118, FSG 1000, FDG 6035, VR 5577, FDC 2962,
کی بوگس فیڈنگ کی۔
یہ سلسلہ یہیں تک محدود نہ رہا بلکہ
ڈیٹا انٹری آپریٹر اویس امجد پر بھی گاڑی نمبر
FDP 2698, HB 935, MH 761
کی بوگس اور جعلی فیڈنگ کا الزام سامنے آچکا ہے۔
تایا گیا ہے کہ فیصل آباد موٹر برانچ میں اس سے قبل بھی 50 گاڑیوں کی بوگس فیڈنگ کا معاملہ سامنے آچکا ہے۔
جس میں کمپیوٹر ریکارڈ میں گاڑیوں کی فیڈنگ کی ہسٹری جنریٹ نہ ہونے کے باوجود ایک اہلکار کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جاچکی ہے۔لیکن متذکرہ بالا کیس میں جعلسازی واضح طورپر سامنے آنے کے باوجود تاحال متذکرہ بالا اہلکاروں کے خلاف ٹھوس کارروائی عمل می لائی گئی ہے نہ ہی ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری شروع کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل آباد موٹر برانچ میں جعلساز مافیا کے نیٹ ورک میں محکمے کے ۔مختلف کلرک، ڈی ای اوز، انسپکڑ، اے ای ٹی اوز، ای ٹی اوز بھی اس نیٹ ورک کا حصہ اور آلہ کار ہیں۔
جبکہ ڈائریکٹوریٹ کے ڈی بی اے کو بھی اس نیٹ ورک کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ادھر ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹر احمد سعید بھی شکوک کی زد میں ہیں۔اس سلسلے میں جب موقف جاننے کے لئے جب احمد سعید سے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن نا۔معلوم وجوہات کی بنا پر ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔