شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں انوکھا قانون افسر اور ماتحت ایک ہی گریڈ میں کام کرنے لگے۔ مردہ کیڈر کے افسر پرموشن کے انتظار میں مرنے لگے۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ میں اے ای ٹی کی پرموشن خواب بن گئی۔محکمے میں اے ای ٹی کے عہدے کو مستقبل میں ختم کرتے ہوئے ڈائنگ کیڈر قرار دیدیا گیا ہے۔حکومت کی طرف ایکسائز انسپکٹر کے عہدے کو گریڈ 16میں اپ گریڈ کرنے کے بعد اے ای ٹی کی سیٹ کو ختم کردیا گیا۔
البتہ کیڈر کو مردہ قرار دینے کے بعد محکمے کی طرف سے گریڈ16کے 81کے قریب اے ای ٹی اوکو ڈی پی سی کے بعد مستقل طورپر گریڈ 17میں ترقی دیدی گئی جبکہ65سے زائد دیگر اے ای ٹی اوز کی ترقی کو اگلی ڈیپارٹمنٹنل پروموشن کمیٹی کے اجلاس تک ملتوی کردیا گیا۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں انسپکٹر ، اسسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر کے ماتحت کام کرتا ہے۔تاہم انسپکٹرکے عہدے کو گریڈ 16میں اپ گریڈ کرنے اور اے ای ٹی اوز کو پرموٹ نہ کرنے کی وجہ سے محکمے میں ایک ہی گریڈ 16میں ماتحت اور افسر اکھٹے کام کرنے پر مجبور ہیں۔جس سے اے ای ٹی اوز دلبرداشتہ ہیں۔
تاہم گزشتہ ڈیڑھ برس سے اے ای ٹی اوز کو ای ٹی کے عہدے پر پرموٹ کرنے کے لیے ڈی پی سی کا انعقاد ہی نہیں ہوسکا۔جس کے باعث اپنی سروس کی آخری اننگز کھیلنے والے اے ای ٹی اوز ترقی کا خواب آنکھوں میں لیے ریٹائرڈ ہونے لگے ہیں جبکہ کئی ایک وفات بھی پاگئے ہیں۔
1958سے قائم ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں سردست گریڈ 17کے ای ٹی اوز کی 54سیٹیں خالی ہیں۔جنہیں لک آفٹر چارج سے پورا کیا جاتا ہے۔حالانکہ پنجاب سول سرونٹ ایکٹ 1974اور پنجاب سول سرونٹ رولز1974میں لک آفٹر چارج کی پرویزشن موجود ہی نہیں ہے۔ لیکن اس کے باوجود محکمے کی طرف سے غیر قانونی پریکٹس جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل مسعود الحق اے ای ٹی او ز کی پرموشن اور ڈی پی سی کے انعقاد کے لیے بھر پورکوشش کررہے ہیں۔تاہم ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ڈائنگ کیڈر کے ان افسروں کی اصولی پرموشن ترجیحی حاصل نہیں کرپارہی۔جس سے اے ای ٹی اوز میں بددلی پھیلنے لگی ہے۔