لاہور (میاں تنویر سرور)
تفصیلات کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور کی ایکسائز برانچ کے انسپکٹر وقاص اسلم نے ای ٹی او ایکسائز لاہور دانیال صفدر کی ہدایات پر انسپکٹر جاوید اختر، حافظ سید ریحان بخاری اور دیگر ملازمین کے ہمراہ 23 مارچ کو تھانہ شاہدرہ کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے عمیر کیمیکلز کے گودام پر سے 12 عدد ڈرموں میں 24 سو لیٹر شراب ضبط کرتے ہوئے موقعہ سے عمران ظفر ، عمران شوکت اور آصف محمود کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔
تاہم اس مقدمے کا ڈراپ سین اگلے ہی روز جوڈیشل مجسٹریٹ چوہدری اشتیاق احمد خان کی عدالت میں اس وقت ہوگیا جب استغاثہ اور ایکسائز انسپکٹر وقاص اسلم عدالت میں اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہے اور عدالت نے مقدمہ ہی خارج کردیا۔
عدالت نے اپنے آرڈر میں قرار دیا کہ استغاثہ اپنے مقدمے میں شراب یا اس کی غیر قانونی فروخت کو ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
عمیر کیمیکلز ایل 17کا لائسنس ہولڈر یے اور اس بات کو ایکسائز انسپکٹر وقاص اسلم بھی نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ 2 اگست 2023 کو اس بابت اپنے محکمے کو ایک رپورٹ بھی کرچکا ہے جبکہ 3 اگست 2023 کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز ریجن سی کی رپورٹ سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ لائسنس ہولڈر قانونی طورپر مینتھو لیٹڈ سپرٹ بیچ سکتا ہے اور اس کے خلاف شراب بنانے ئے بیچنے کا الزام ثابت نہیں ہوتا۔
اور بادی النظر میں ایکسائز انسپکٹر وقاص اسلم نے ناجائز طورپر غیر قانونی طریقے سے ذاتی مفادات کے لئے لائسنس ہولڈر کے خلاف کارروائی کی۔ جس پر مقدمہ خارج کرتے ہوئے گرفتار ملزمان کو رہا کرنے اور مال مقدمہ لائسنس ہولڈر کو واپس کرنے کا حکم جاری کیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ایکسائز انسپکٹر وقاص اسلم کا کہنا تھا کہ عدالت نے مقدمہ خارج کرتے ہوئے بہت سی چیزوں کو نظر انداز کیا ہے اس نے رپورٹ کردی ہے اور محکمے کے اعلٰی افسران کے حکم سے عدالت حکم کے خلاف اپیل دائر کی جارہی ہے۔
دوسری طرف عمیر کمیکلز کے مالک کا کہنا ہے کلیم اللہ کا کہنا ہے وہ لائسنس کے تحت قانونی طریقے سے مینتھو لیٹڈ سپرٹ بیچ سکتے ہیں اور ایکسائز انسپکٹر وقاص اسلم انہیں بلیک میل کرکے بھاری رقم کا تقاضا کررہا تھا اور انکار پر شراب بیچنے کا جھوٹا مقدمہ دائر کردیا