ایکسائز ڈیپارٹمنٹ ریونیو

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ ریونیو کا دشمن بن گیا۔خلاف قانون صوبے میں ٹوکن ٹیکس کی مینوئل وصولی روک دی

شہباز اکمل جندران۔۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے صوبے میں گاڑیوں کے مینوئل طریقے سے ٹوکن وصول کرنے کے عمل پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سیکرٹری ایکسائز
صوبائی سیکرٹری ایکسائز کی طرف سے لکھے جانے والے لیٹر نمبر1-340/2019(SO(E&Mمیں قرار دیا گیا ہے کہ 10 اگست2020 سے صوبے میں ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے تمام دفاتر میں ٹوکن ٹکس کی مینوئل طریقے سے وصول روک دی گئی ہے۔
لیٹر نمبر
البتہ یکم جولائی 2012 سے قبل رجسٹرڈ ہونے والی موٹر سائیکلوں۔نئی رجسٹرڈ ہونے والی گاڑیوں اور تبدیلی ملکیت کے لئے رجوع کر نے والی گاڑیوں سے ایم آر اے مینوئل طریقے سے ٹوکن ٹیکس وصول کر سکیں گے۔
لیٹر نمبر
تاہم 10اگست سے ایک ہزار سی سی سے زائد طاقت کی حامل گاڑیاں اور ہر طرح کی کمرشل و نان کمرشل وہیکلز کے ایکسائز دفاتر میں ٹوکن ٹیکس ادا کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔

زرائع کے مطابق سیکرٹری ایکسائز کا یہ حکم نامہ قانون کے خلاف ہے۔اور انہوں نے اپنے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے فنانس ایکٹ 2020 پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے۔
لیٹر نمبر

فنانس ایکٹ 2020 کے سیکشن 7 کے ذیلی سیکشن 2 کی کلاز bکے تحت ایکسائز دفاتر میں آکر مینوئل طریقے سے ٹوکن ٹکس ادا کر نے والے گاڑی مالکان کو 20 فیصد رعایت دی گئی ہے۔تاہم سیکرٹری ایکسائز کے آرڈر کے بعد عوام سے مینوئل طریقے سے ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی اور 20 فیصد رعایت ختم ہو گئی ہے جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے
لیٹر نمبر
کیونکہ فنانس ایکٹ 2020 کے کسی بھی سیکشن کو ایگزیکٹو آرڈر کی بجائے ترمیم کے ذریعے اسمبلی سے ہی ختم کروایا جاسکتا ہے۔اور صوبائی سیکرٹری ایکسائز کا یہ لیٹر قانون کی خلاف ورزی اور اس سے تجاوز ہے۔

ادھر زرائع کے مطابق الیکٹرانکلی ٹوکن ٹیکس ادا کرنے والے اکثر شہریوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بعض شہریوں کی رقم ضائع ہو گئی ہے تو کسی کو نیٹ ورک کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری طرف محکمے کے اس فیصلے سے کورونا سے متاثر پنجاب حکومت کو ریونیو کی مد میں بھی بھاری نقصان کا اندیشہ ہے۔کیونکہ ٹوکن ٹیکس کی وصولی کے لئے رواں سال کا ہدف کئی ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔جس کو پورا کرنا محکمے کے لئے جوئے شیر لانے سے کم نہ ہوگا۔