ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی،ٹیکس چوری چھپانے کے لئے مافیا کے تاخیری حربے۔

شہبازاکمل جندران۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی ریجن کے زون 5 میں پراپرٹی ٹیکس کی چوری چھپانے کے لئے مافیا نے تاخیری حربے آزمانا شروع کر دیئے ہیں۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی
راولپنڈی ریجن کے سرکل گلریز میں تعینات ایکسائز انسپکٹر ملک شفیق الرحمان نے اپنے ہی ڈائیریکٹر، ای ٹی او، انسپکٹر اور کلرک کی کرپشن کو بے نقاب کیا تو محکمے میں تھرتھلی مچ گئی۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی
ایکسائز انسپکٹر ملک شفیق الرحمان نے ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو دی گئی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا کہ راولپنڈی ریجن میں مافیا سرگرم ہے جس کے پاس ڈائیریکٹر اور ای ٹی او کے لاگ ان اور پاسورڈ موجود ہیں اور رشوت دینے والے کا ٹیکس ریمانڈ اپیل میں انتہائی کم کر دیا جاتا یے جبکہ رشوت نہ دینے والے کے حق میں ڈائیریکٹر بھی فیصلہ دیدے تو بھی اسکا ٹیکس پچھلے برسوں میں بڑھا دیا جاتا ہے اور ٹیکس کم نہیں ہونے دیا جاتا۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ای ٹی او ملک طاہر شہزاد نے مافیا کی ملی بھگت سے ہائیکورٹ روڈ، جی ٹی روش کوٹھا کلاں ، یو سی 81 اور بحریہ ٹاون کو راولپنڈی کی حدود سے باہر اسلام آباد میں ظاہر کرنے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔
ایکسائز ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی
اور ریمانڈ اپیلوں کی آڑ میں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا یا جا رہا ہے۔

انسپکٹر ملک شفیق کی درخواست پر ڈائیریکٹر انفورسمنٹ اینڈ آڈٹ پنجاب ثوبیہ مالک نے 22اگست کو ڈائیریکٹر ایکسائز راولپنڈی کو خط لکھتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس زون 5 راولپنڈی کے سرکل گلریز میں پراپرٹی ٹیکس کی چوری کا معاملہ اینٹی کرپشن کو ارسال کرنے کو کہا لیکن زرائع کے مطابق اٹی او ملک طاہر شہزاد نے مذکورہ خط ڈائیریکٹر ایکسائز راولپنڈی تک پہنچنے ہی نہ دیا۔

اسی طرح ڈائریکٹر ہیڈ کوآرٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب فضہ شاہ نے 6 ستمبر 2023 کو ایڈیشنل سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو خط لکھتے ہوئے بطور ایکس آفیشیو ڈائیریکٹر اینٹی کرپشن پنجاب معاملے پر کارروائی کی درخواست کی۔

جس پر سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے ڈائیریکٹر ایکسائز ساہیوال قمر الحسن سجاد کو معاملے کی ابتدائی انکوائری کا حکم دیا تاہم یہاں بھی مافیا نے ڈائیریکٹر ساہیوال اور ڈائیریکٹر راولپنڈی کے مابین کارسپانڈس میں تعطل اور رکاوٹیں پیدا کرکے انکوائری کو منطقی انجام تک پہنچنے سے روکنا شروع کر دیا ہے۔