اینٹی کرپشن پنجاب

اینٹی کرپشن پنجاب کا بڑا سکینڈل۔پورا محکمہ ہی غیر قانونی نکلا

شہباز اکمل جندران۔۔۔

اینٹی کرپشن پنجاب میں سبھی بڑے افسروں کی تعیناتی غیر قانونی نکلی۔

تمام ریجنل ڈائیریکٹروں سمیت محکمے کے 52 جونیئر افسروں کو خلاف قانون بڑے عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

غیر قانونی تعیناتی کے حامل افسروں میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، صوبائی مینجمنٹ سروس اور پنجاب پولیس کے ملازمین شامل ہیں۔
اینٹی کرپشن پنجاب
اینٹی کرپشن کے اپنے ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن ہیڈ کوآرٹر میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر آر ڈی اینڈ ٹی کے عہدے پر گریڈ 18 کے صوبائی مینجمنٹ سروس کے صفی اللہ خان کو تعینات کیا گیا ہے۔

اسی طرح لاہور ریجن میں ڈائیریکٹر کے گریڈ 19 کے عہدے پر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 18 کے افسر کو تعینات کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن پنجاب
لاہور ریجن بی کے گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر گریڈ 18 کے احمر کیفی کو تعینات کیا گیا ہے۔

گوجرانوالہ میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 18 کے فرحان فاروق کو تعینات کیا گیا ہے۔

فیصل آباد میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر پی ایم ایس کے گریڈ 18 کے واحد ارجمند ضیاکو تعینات کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن پنجاب

راولپنڈی میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر پی ایم ایس کے گریڈ 18 کے نعیم اللہ بھٹی کو تعینات کیا گیا ہے۔

سرگودھا میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر پی ایم ایس کے گریڈ 18 کے محمد خالد مسعود کو تعینات کیا گیا ہے۔

اسی طرح ملتان میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر صوبائی مینجمنٹ سروس کے گریڈ 18 کے حیدر عباس کو تعینات کیا گیا ہے۔

ساہیوال میں گریڈ 19 کے ڈائیریکٹر کے عہدے پر پی ایم ایس کے گریڈ 18 کے بابر رحمان وڑائچ کو تعینات کیا گیا ہے۔

جبکہ ہیڈ آفس اور لاہور سمیت، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، ڈی جی خان ، ساہیوال ، سرگودھا میں متعدد ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائیریکٹرز کے عہدوں پر جونئیر افسروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

اینٹی کرپشن میں بڑے عہدوں پر تعینات، جونیئر افسروں کی مجموعی تعداد 52 ہے۔

زرائع کا کہنا ہے کہ بڑے عہدوں پر تعینات چھوٹے افسر اپنی سیٹ بچانے کے لئے جہاں ایک طرف اکثر جائز و ناجائز مطالبات تسلیم کرتے ہیں وہیں حکومت کے اس عمل سے بیوروکریسی کمزور اور بلیک میل ہوتی ہے