سندھ ہائی کورٹ

ایم کیو ایم کارکن 6 سال بعد بازیاب ہوکر سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)ایم کیو ایم کا کارکن 6 سال بعد بازیاب ہوکر سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا، عدالت عالیہ نے محمد جاوید خان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو دوران سماعت ایم کیو ایم کا کارکن محمد جاوید 6 سال بعد بازیاب ہو کر پہنچ گیا۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے مکالمے میں کہا کہ آپ کہاں تھے؟ کون لے کر گیا تھا؟ جاوید خان نے کہا کہ مجھے کچھ نہیں معلوم۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ کچھ تو بتا تاکہ دوسروں کا بھلا ہو۔ کچھ تو آئیڈیا ہوگا کون سی ایجنسی تھی؟ْ۔

محمد جاوید خان نے کہا کہ مجھے کچھ نہیں معلوم، آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے استفسار کیا کہ چھ سال آنکھوں پر پٹی؟ کہاں رکھا ہوا تھا؟۔ جسٹس کوثر سلطانہ نے استفسار کیا کہ آپ سے کیا پوچھ گچھ کی گئی ہے، کچھ تو بتائیں عدالت کو۔محمد جاوید نے کہا کہ مجھے نہیں پتا مجھے کہاں رکھا ہوا تھا، میرا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے اس لیے اٹھایا گیا تھا،، سیاسی بنیادوں پر لے کر گئے تھے۔

مجھے کچھ نہیں پتا، مجھے 500 روپے دے کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا تھا۔لاپتا جاوید کی والدہ نے عدالت میں کہا کہ میرا بیٹا چھ سال بعد واپس آ گیا ہے بڑی بات ہے، عدالت کے حکم پر میرے بیٹے کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا تھا، کھولنے کا حکم دیا جائے، میرے بیٹے کی واٹر بورڈ میں ملازمت بھی بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ شناختی کارڈ اور نوکری پر بحالی اس درخواست میں نہیں ہوسکتی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کیوں نہیں ہو سکتی، ایجنسی اٹھا کر لے گئی اتنے سال رکھا۔عدالت نے محمد جاوید خان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے کہا کہ واٹر بورڈ محمد جاوید کی ملازمت بحالی سے متعلق قانون کے مطابق جائزہ لے اور بازیابی کی درخواست نمٹا دی۔