شہباز اکمل جندران۔۔۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی فیصل آباد کے سائبر کرائم ونگ نے چند روز قبل کارروائی کرتے ہوئے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد کی موٹر برانچ میں مبینہ جعلسازوں ڈی ای او اویس امجد، ایم ٹی سی صابر سیال ،بلال ارشد،حافظ عمران، شفقت منیر اور شیخ عمر منیر سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر کے ڈی ای او اویس امجد اورحافظ عمران کو گرفتار کرلیا تھا۔
ایف آئی اے نے یہ کارروائی فیصل آباد موٹر برانچ کے اہلکاروں افتخار احمد پنسوتہ اور دیگر کی معاونت سے کی۔
تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈائریکٹر ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد احمد سعید اس کیس میں قطعا” دلچسپی ظاہر نہیں کررہے حالانکہ موٹر برانچ می ہو نے والی جعلسازی کی اس قدر بڑی واردات ڈائیریکٹر کی کمزور سپروئین کا نتیجہ اور ان کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے۔اور انہیں اس کیس میں خصوصی دلچسپی لینا چاہیئے۔
تاہم احمد سعید کی عدم دلچسپی اور کمزور سپروئین کے باعث عدالت میں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد کی طرف سے مذکورہ کیس کی پیروی ہی نہیں کی جارہی۔
جس کا فائدہ ملزمان کو ہوا اور عدالت نے انہیں جسمانی ریمانڈ کی بجائے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔
زرائع کے مطابق محکمہ کے ڈی ای او ریحان اشرف رانا کیجانب سے ڈائریکڑ فیصل آباد کو بوگس فیڈنگ میں ملوث افراد کیخلاف سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کو خط لکھنے کی درخواست کی گئی جس پر ڈائریکٹر نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کردیا کہ موٹربرانچ سے میرا کوئی واسطہ نہیں
جس پر موٹر برانچ کے تمام اہلکاروں بشمول انسپکٹروں حضرات نے مایوسی کے عالم میں موٹر برانچ کو تالہ لگانے کی دھمکی دے ڈالی۔
ملازمین کی دھمکی کام کر گئی اور موٹر رجسٹرنگ اتھارٹی فیصل آباد نے ملازمین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دیہانی کروائی اور سائبر کرائم کو درخواست فارورڈ کر دی ہے۔
زرائع کے مطابق گرفتار ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے جے سی او ریحان سمیت دیگر ایم ٹی سیز اور ڈی ای اوز کے پاسورڈ چوری کئے اور Un-Fedڈیٹا کی آڑ میں سینکڑوں گاڑیوں کی بوگس فیڈنگ کی، ٹوکن ٹیکس کی جعلی اپڈیشن کی، بوگس سمارٹ کارڈ جاری کئے اور جعلی انٹریاں کیں۔