اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات و چیئر مین سی پیک لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈعاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ بارڈر فینسنگ کی جا رہی ہے،100 کلو میٹر باڑ جلد لگا دی جائے گی،
سڑکوں کی تعمیر سے علاقے میں انقلاب آئے گا، ایم ایل ون منصوبے کے تحت ریلوے کا ٹرانسمشن سسٹم تبدیل کردیا جائے گا، حویلیاں پر بہت بڑی ڈرائی پورٹ قائم کی جائے گی، چین سے آنیوالا سامان حویلیاں پہنچے گا،ریلوے انجینئرز کو ٹریننگ دی جائیگی،فیصل آباد خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کے لیے درخواستیں موصول ہورہی ہے، دھابیجی خصوصی اقتصادی زون میں چینی سرمایہ کاری دلچسپی لے رہے ہیں،
اورنج لائن ٹرین منصوبے کو نہ چلانے کی کوئی سیاسی وجہ نہیں ،بہت جلد اورنج لائن ٹرین منصوبے کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، کورونا وائرس کے باجوہ مانسہرہ تھاکوٹ موٹرے وے پر کام کیا جارہا ہے ،مانسہرہ تھاکوٹ موٹر وے کو جلد کھول دیا جائے گا جبکہ قائمہ کمیٹی نے معاون خصوصی جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ درست سمت میں بڑھ رہا ہے۔
پیر کو سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت سینٹ کی سی پیک کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی برائے اطلاعا ت اور چیئرمین سی پیک اتھارٹی جنرل( ر )عاصم سلیم باجوہ نے سی پیک منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ انہوں نے بتایاکہ سی پیک کے مغربی روٹ پر کام جاری ہے، ہوشاب آواران موٹروے پر کام جلد جاری ہوجائیگا،ایران کے ساتھ بارڈر فینسنگ کی جا رہی ہے،100 کلو میٹر باڑ جلد لگا دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ سڑکوں کی تعمیر سے اس علاقے میں انقلاب آئے گا۔عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ ایم ایل ون منصوبے کے تحت ریلوے کا ٹرانسمیشن سسٹم تبدیل کردیا جائے گا۔
انہوںنے کہاکہ حویلیاں پر بہت بڑی ڈرائی پورٹ قائم کی جائے گی۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ چین سے آنیوالا سامان حویلیاں پہنچے گا،ریلوے انجینئرز کو ٹریننگ دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ماسکو، جرمن اور برطانیہ سے مل انجینئرز کو ٹریننگ دی جائیگی۔ انہوںنے کہاکہ ایکنک نے 7.2 ارب ڈالرز کی لاگت کے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ریلوے کا ٹرانسپورٹ شیئر 4 فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد ہوجائے گا۔
معاون خصوصی نے بتایاکہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون کا افتتاح جلد کیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ فیصل آباد خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کے لیے درخواستیں موصول ہورہی ہے، دھابیجی خصوصی اقتصادی زون میں چینی سرمایہ کاری دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حب انڈسٹریل زون کے لیے اضافی زمین حاصل کی جارہی ہے،سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ میں زراعت کو شامل کیا گیا ہے۔کمیٹی کی چیئرپرسن شیری رحمان نے چیئرمین سی پیک کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہاکہ سی پیک منصوبہ درست سمت میں بڑھ رہا ہے۔ اجلاس کے دور ان جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سینٹ میں سی پیک کے حوالے سے انتہا ئی مفصل بریفنگ دی اور سینیٹرز کے سوالوں کے تفصیلی جوابات دیئے جس پر سینیٹرز نے اطمینان کا اظہار کیا ۔
اجلاس کے دور ان چیئرمین سی پیک اتھارٹی سے بلوچستان کے سینٹرز نے خاص طور پر سوالات کئے ،بلوچستان کے سینٹرز عاصم سلیم باجوہ کی بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں دلچسپی دیکھ کر حیران رہ گئے،چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کسی سوال کے جواب میں تشنگی نہیں چھوڑی۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے عاصم سلیم باجوہ کو برملا خراج تحسین پیش کیا ۔
سراج الحق نے کہاکہ جنرل صاحب کی بریفنگ سے بہت خوشی ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ کوئی تو ہے جسے پورے پاکستان کے تعمیر و ترقی کے منصوبوں، جفرافیے، مسائل، وسائل کا پتہ ہے۔سراج الحق نے کہاکہ جان کر انتہائی اطمینان ہوا چیئرمین سی پیک اتھارٹی پوری طرح باخبر ہیں۔
سینیٹر اسد اشرف نے کہاکہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ 99 فیصد مکمل ہے ،اورنج لائن ٹرین منصوبے کو نہ چلانے کی کوئی سیاسی وجہ ہے یا تکنیکی ۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کو نہ چلانے کی کوئی سیاسی وجہ نہیں ہے ،اورنج لائن ٹرین کے سول ورکس رہتا تھا ،یہ منصوبہ بہت بڑے دورے کا انتظار ہے ،بہت جلد اورنج لائن ٹرین منصوبے کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا عاصم سلیم باجوہ نے کہاکہ کورونا وائرس کے باجوہ مانسہرہ تھاکوٹ موٹرے وے پر کام کیا جارہا ہے ،مانسہرہ تھاکوٹ موٹر وے کو جلد کھول دیا جائے گا ۔
شیری رحمن نے کہاکہ سی پیک پورے ملک کے لئے اہمیت کے حامل ہے، سی پیک پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رہا ہے، سی پیک کو آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے جو تبدیلیاں لائی گئی ہے اس میں سب کی شراکت داری ہے کہ نہیں؟ ،سی پیک اتھارٹی میں صوبوں کی شراکت داری انتہائی اہم ہے۔
شیری رحمان نے کہاکہ گوادر کے بغیر سی پیک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ شیری رحمن نے کہاکہ خبریں آ رہی کے وزیر کا اختیار کم گیا جا رہا ہے، اس خبر کی تردید نہیں کی گئی، اگر خبر صحیح ہے تو وزیر منصوباندی کا اختیار کیوں کم کیا جا رہا ہے؟ کیا سی پیک اتھارٹی کسی وزارت کی نگرانی میں نہیں ہوگی؟ سینیٹر کبیر شاہی نے کہاکہ سی پیک روٹ پر ایک سڑک کے علاوہ کچھ نہیں بنا،اللہ کا شکر، بارش ہوئی، ڈیم بھرے اور گوادر کو پانی ملا،گوادر میں مقامی ماہی گیروں کی کشتی کے آنے جانے کا راستہ بھی نہ بن سکا،قلات، خضدار، مچھ، مستونگ، پنجگور، تربت، گوادر میں کول پلانٹ، اقتصادی زونز کیوں نہیں لگایا گیا،بلوچستان کیلئے پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، پانی 60 فٹ زیر زمین سے ایک ہزار فٹ تک چلا گیا۔
چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے جواب دیا کہ گوادر بندرگاہ آپریشنل ہو چکی، 1.2 ملین گیلن پانی کی ترسیل شروع ہو چکی،مشرقی ساحلی شاہراہ بن چکی، ہوائی اڈہ بن رہا ہے۔انہوںنے میر کبیر شاہی کو جواب دیاکہ آپ لیڈر شپ ہیں، عوام کو جوابدہ ہیں، یہ کام آپ کے کرنے والے تھے، آپ کہہ رہے ہیں ایک کلومیٹر سڑک نہیں بنی، یہ غلط بات ہے۔